🌻 *آجر کی جانب سے کٹوتی کیے بغیر ملازمین کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت کا حکم*


 📿 *کمپنی کی جانب سے کٹوتی کیے بغیر ملازمین کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت کا حکم:*

کمپنی ملازمین سے رقم کی کٹوتی اور وصولی کیے بغیر ان کو اپنی جانب سے ہیلتھ انشورنس کی سہولت فراہم کررہی ہے تو ملازمین کے لیے اس سہولت سے فائدہ حاصل کرنے کی گنجائش ہے کیونکہ یہ کمپنی کی جانب سے تبرُّع اور عطیہ ہے اور ملازمین کا براہِ راست اس معاملے سے کوئی تعلق بھی نہیں، البتہ کمپنی کے لیے یہ جائز نہیں کہ وہ مروّجہ کسی غیر شرعی ہیلتھ انشورنس کمپنی سے معاملہ طے کرکے اس کی پالیسی حاصل کرے کیونکہ ہیلتھ انشورنس سمیت مروّجہ انشورنس یعنی بیمہ کی تمام شکلیں سوداور دیگر غیر شرعی امور پر مشتمل ہونے کی وجہ سے حرام ہیں، اس لیے ایسی صورت میں کمپنی پر لازم ہے کہ وہ ایسی انشورنس کمپنی سے معاملہ ختم کردے، پھر اگر ضرورت پڑے تو یہ پالیسی کسی ایسے تکافل ادارے سے حاصل کرے جو مستند علماء کرام کی زیرِ نگرانی شرعی اصولوں کے مطابق معاملات سرانجام دے رہا ہے، کیونکہ متعدد اہلِ علم نے ایسے تکافل کی گنجائش دی ہے۔ (ملاحظہ فرمائیں فتوی جامعہ دار العلوم کراچی نمبر: 69/490 اور 9/ 1174)

✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم 
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی