🌟 آج کی بات:
"ہم اپنے بہت سے رشتوں کو بچا سکتے ہیں اگر ہم صرف یہ سمجھ لیں کہ وہ غلط نہیں ہیں، بس ہم سے مختلف ہیں"
🔹 1. اختلاف کا مطلب دشمنی نہیں ہوتا
قرآن ہمیں سکھاتا ہے:
"وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا""ہم نے تمہیں مختلف قوموں اور قبیلوں میں پیدا کیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچانو" (الحجرات: 13)
یعنی:
-
فرق قدرتی ہے
-
مختلف سوچیں، مزاج، پسند ناپسند — اللہ کی تخلیق کا حصہ ہیں
-
مسئلہ تب ہوتا ہے جب ہم ان اختلافات کو عیب سمجھ بیٹھتے ہیں
🔹 2. نبی کریم ﷺ کا اسلوب — برداشت اور دل نرمی
رسول اللہ ﷺ نے صحابہ کرام کے مختلف مزاجوں کو:
-
نہ صرف قبول کیا
-
بلکہ ہر ایک سے اس کی فطرت کے مطابق تعلق رکھا
یہی اصول اگر ہم رشتوں پر لاگو کرلیں، تو اختلاف ٹوٹ کا نہیں، مضبوطی کا سبب بن جائے گا
🔹 3. نفسیاتی نکتہ: ہر انسان اپنی دنیا میں جیتا ہے
-
ہر فرد کا پس منظر، تجربہ، اندازِ سوچ مختلف ہوتا ہے
-
وہ جو محسوس کرتا ہے، وہ تمہارے زاویے سے غیر منطقی لگ سکتا ہے، مگر اس کے لیے حقیقت ہوتا ہے
یعنی:
📜 موضوع سے ہم آہنگ اشعار
1️⃣
جو تمہیں نہ سمجھے، ہو سکتا ہے وہ تمہیں توڑنا نہیں چاہتا ہوبس وہ تم سے مختلف انداز میں جینے والا ہو
2️⃣
ہر اختلاف ختم کرنے کی شرط یہ نہیں کہ دوسرے بدل جائیںکبھی تمہارا ظرف بڑھ جانا بھی رشتہ بچا لیتا ہے
🔹 4. رشتوں کی بربادی: انا کا بول بالا
رشتے اکثر یوں ٹوٹتے ہیں:
-
"تم میری بات کیوں نہیں مانتے؟"
-
"تم میرے جیسے کیوں نہیں ہو؟"
-
"میری سوچ ہی درست ہے!"
حالانکہ اگر ہم کہیں:
"ٹھیک ہے، تم مجھ سے مختلف ہو — لیکن میں تمہیں ویسے ہی قبول کرتا ہوں"
تو:
🔹 5. سوشل ہنر: سننا سیکھیں، بدلنے پر نہ اُکساؤ
سیکھنے کی بات یہ ہے:
-
ہر بار سمجھانے کی نہیں، سمجھنے کی کوشش کرو
-
اپنی مرضی تھوپنے کے بجائے، دوسرے کی سوچ جاننے کی کوشش کرو
اکثر اوقات ہم نہیں رشتے توڑتے، ہماری انا توڑ دیتی ہے۔
✅ نتیجہ:
رشتے آئینے نہیں ہوتے کہ ہر وقت صاف اور یکساں نظر آئیںرشتے تصویروں کی طرح ہوتے ہیں — ہر زاویے سے دیکھو تو کچھ اور دکھتا ہےتو اگر کوئی تم سے مختلف ہے، تو وہ دشمن نہیں، ایک الگ دنیا ہے — اسے گلے لگاؤ!
🌱 دعوتِ فکر:
"تم نے جب آخری بار کسی کو کہا:میں تم سے متفق نہیں، مگر تمہاری عزت کرتا ہوںتو سمجھ لو تم رشتوں کو ٹوٹنے سے بچانے کی پہلی سیڑھی چڑھ چکے ہو"


ایک تبصرہ شائع کریں