محاورہ: آدھمکنا
▄︻デتلفظ══━一
**آ دَھمَکْنا**
(تلفظ: ā dhamaknā)
▄︻デمعانی و مفہوم══━一
آدھمکنا کا مطلب ہے بے دھڑک یا بے خوف چلے جانا، اچانک یا بے ترتیب طور پر پہنچ جانا، یا کسی جگہ یا حالت میں اچانک موجود ہو جانا۔ یہ محاورہ عام طور پر کسی چیز یا شخص کے اچانک، بے ترتیب یا بے روک ٹوک ظہور کو ظاہر کرتا ہے۔
▄︻デموقع و محل══━一
یہ محاورہ اس وقت بولا جاتا ہے جب کوئی شخص یا چیز اچانک، بغیر کسی اطلاع یا پیشگی تیاری کے کسی جگہ پہنچ جائے یا نمودار ہو جائے۔ مثلاً:
- "وہ آدھمک کر میرے گھر آ گیا" یعنی وہ اچانک میرے گھر پہنچ گیا۔
- "کام کے دوران آدھمک جانا مناسب نہیں" یعنی بغیر تیاری کے آنا مناسب نہیں۔
▄︻デتاریخ و واقعہ ══━一
یہ محاورہ اردو زبان میں عوامی بول چال سے آیا ہے اور خاص طور پر شمالی ہندوستان اور پاکستان کے علاقوں میں رائج ہے۔ اس کا استعمال روزمرہ زندگی میں اچانک یا بے ترتیب واقعات کی وضاحت کے لیے ہوتا ہے۔ اس محاورے کی جڑیں عوامی تجربات اور زبان کی روانی میں پائی جاتی ہیں۔
▄︻デپُر لطف قصہ ══━一
ایک دن ایک دوست نے دوسرے دوست کو بتایا کہ "کل وہ میرے گھر آدھمک آ گیا، بغیر بتائے اور بغیر بلائے"۔ دوسرے دوست نے ہنس کر کہا، "یہی تو آدھمک ہونا ہے، اچانک اور بے ترتیب آنا۔" اس واقعے کے بعد یہ محاورہ ان کے حلقے میں عام ہو گیا اور جب بھی کوئی غیر متوقع طور پر آتا، کہا جاتا، "آدھمک ہو گیا!"