محاورہ: آ ڈَٹنا
▄︻デتلفظ══━一
**آ ڈَٹنا**
(تلفظ: ā ḍaṭnā)
▄︻デمعانی و مفہوم══━一
آ ڈَٹنا کا مطلب ہے کسی معاملے یا مقابلے میں ڈٹ جانا، ہمت نہ ہارنا، ثابت قدمی سے کھڑا ہونا یا کسی چیلنج کا مقابلہ کرنا۔ یہ محاورہ اس کیفیت کو ظاہر کرتا ہے جب کوئی شخص حوصلہ اور عزم کے ساتھ کسی مشکل یا مسئلے کا سامنا کرتا ہے۔
▄︻デموقع و محل══━一
یہ محاورہ اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کوئی شخص کسی مشکل صورتحال میں گھبرا کر پیچھے نہ ہٹے بلکہ مقابلے کے لیے تیار ہو جائے۔ مثلاً:
- "دشمن کے سامنے آ ڈٹنا ہی بہادری ہے۔"
- "مشکل حالات میں آ ڈٹ کر کام کرنا چاہیے۔"
▄︻デتاریخ و واقعہ ══━一
یہ محاورہ اردو زبان میں عوامی بول چال اور ادبی زبان کا حصہ ہے اور صدیوں سے استعمال ہوتا آ رہا ہے۔ اس کا تعلق انسانی جذبۂ حوصلہ اور استقامت سے ہے، جو زبان میں ایک مثبت رویے کی علامت کے طور پر آیا ہے۔
▄︻デپُر لطف قصہ ══━一
ایک بار ایک نوجوان نے اپنے بزرگ سے کہا کہ "میرے سامنے بہت سی مشکلات ہیں، میں کیسے مقابلہ کروں؟" بزرگ نے مسکرا کر کہا، "بیٹا، آ ڈٹ جا، یہی زندگی کی جنگ جیتنے کا راز ہے۔" نوجوان نے حوصلہ پکڑا اور مشکلات کا ڈٹ کر سامنا کیا۔ اس واقعے سے یہ محاورہ زبان زد عام ہوا کہ جب بھی حوصلہ اور ثابت قدمی کی بات ہو، کہا جاتا ہے "آ ڈٹنا"۔


ایک تبصرہ شائع کریں