🌟 آج کی بات:
"عزت پانے کے لیے عزت کرنی پڑتی ہے"
🔹 1. قرآنی اصول: عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے، مگر اس کی شرط انسانوں سے حسنِ سلوک ہے
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"وَلِلَّهِ ٱلْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِۦ وَلِلْمُؤْمِنِينَ""عزت تو اللہ، اس کے رسول، اور مؤمنوں کے لیے ہے"(سورۃ المنافقون: 8)
یعنی:
-
عزت اللہ دیتا ہے
-
مگر وہ دیتا اُن کو ہے جو اللہ کی مخلوق کو عزت دیتے ہیں
🔹 2. حدیثِ نبوی ﷺ — جو دوسروں کی عزت کرے، اللہ اس کو عزت دیتا ہے
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جس نے اللہ کے بندوں کی عزت کی، اللہ اس کی عزت دنیا و آخرت میں بلند فرماتا ہے"(طبرانی)
یعنی:
✅ تم کسی کو نیچا نہ دکھاؤ
✅ کسی کا مذاق نہ اُڑاؤ
✅ بزرگوں، والدین، اساتذہ، غریبوں — سب کو عزت دو
تو اللہ تمہیں وہ عزت دے گا، جو دنیا کی کوئی کرسی نہ دے سکے گی
🔹 3. سماجی حکمت: عزت مانگنے سے نہیں، بانٹنے سے ملتی ہے
-
جو دوسروں کی بےعزتی کرتا ہے، وہ وقتی واہ واہ ضرور سمیٹتا ہے
-
مگر دلوں میں گرتا چلا جاتا ہے
اور جو:
-
دوسروں کے وقار کی حفاظت کرتا ہے
-
چاہے وہ چھوٹے ہوں یا ناتواں
-
وہ خودبخود عزت کی سیڑھی پر چڑھتا جاتا ہے
📜 موضوع سے ہم آہنگ اشعار
1️⃣
عزت وہ آئینہ ہے جو دوسروں سے عکس لیتا ہےجو جھکے گا، وہ بلند ہوگا — جو اکڑے گا، وہ ٹوٹے گا
2️⃣
جو سروں کو جھکانے کا ہنر جانتے ہیںوہی وقت کے سروں پر تاج پاتے ہیں
🔹 4. عملی مشاہدہ: رویّے یاد رہتے ہیں، رتبے نہیں
-
آپ نے دیکھا ہوگا، کچھ لوگ عہدے پر ہوتے ہوئے بھی عزت نہیں پاتے
-
اور کچھ سادہ لباس، نرم لہجہ رکھنے والے دلوں کے بادشاہ بن جاتے ہیں
یہی راز ہے:
عہدہ وقتی ہوتا ہے، رویّہ دائمی اثر چھوڑتا ہے
🔹 5. سیرتِ نبوی ﷺ — سب سے اعلیٰ مگر سب سے عاجز
رسول اللہ ﷺ:
-
غلاموں کو "بیٹا" کہہ کر پکارتے
-
فقیروں کے ساتھ دسترخوان پر بیٹھتے
-
دشمنوں سے بھی نرمی اور عزت سے پیش آتے
نتیجہ؟
دنیا نے دل، جان، مال اور سب کچھ آپ پر نچھاور کر دیا
✅ نتیجہ:
عزت مانگنے سے نہیں ملتی، کمائی جاتی ہے
اور کمائی کیسے جاتی ہے؟دوسروں کو وہ عزت دے کر، جو تم اپنے لیے چاہتے ہو
🌱 دعوتِ فکر:
"اگر تمہیں دنیا تمہارے لہجے، کردار اور موجودگی سے پہچانے —تو سمجھ لو تم عزت دار ہولیکن اگر تم صرف اپنی کرسی یا حیثیت سے جانے جاتے ہو —تو یہ عزت نہیں، وقتی سایہ ہے"