🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
━━❰・ پوسٹ نمبر 201 ・❱━━━
صف بندی سے متعلق مسائل:
(2) صفیں کیسے سیدھی کی جائیں؟
صفوں کو درست رکھنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ جماعت میں شریک سب نمازی اپنی اپنی ایڑی صف کے کنارہ پر رکھیں، اور کندھے سے کندھا ملالیں، اور اپنی فطری ہئیت پر رہتے ہوئے پیروں کی انگلیوں کا رُخ قبلہ کی طرف رکھیں، تو اس طرح ہر ایک کا ٹخنہ دوسرے کے ٹخنہ کے سیدھ میں آجائے گا، اور خود بخود صف درست ہوتی چلی جائے گی،کچھ لوگ پیر کی انگلیوں کو صف کے کنارے پر رکھ کر صف سیدھی کرنا چاہتے ہیں، تو یہ طریقہ صحیح نہیں ہے؛ کیوں کہ اس سے صف سیدھی نہیں ہوتی؛ بلکہ کندے آگے پیچھے ہوجاتے ہیں۔
⚠️ ضروری تنبیہ !
بعض حضرات، حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ اور حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کے بعض آثار سے یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ جماعت کی نماز میں ہر نمازی کو شروع سے اخیر تک دائیں بائیں کھڑے نمازیوں کے ٹخنے سے ٹخنے ملاکر رکھنا ضروری ہے، اور اس پر اتنا اصرار کرتے ہیں کہ بسا اوقات اس کوشش میں نماز کے دوران ان کی ہیئت بڑی مضحکہ خیز بن جاتی ہے؛ لیکن شارحینِ حدیث کے نزدیک مذکورہ حدیث کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اخیر تک باقاعدہ ٹخنے سے ٹخنے ملے رہیں؛ بلکہ مطلب یہ ہے کہ صفوں کی درستی اور درمیانہ خلا کو پر کرنے کا شدت سے اہتمام کیا جائے، اس طرح کہ ہر آدمی کے ٹخنے قریبی آدمی کے ٹخنے کے بالکل سیدھ میں آجائیں۔
📚حوالہ:
(1) فتح الباری شرح بخاری دار الفکر :2/211
(2) اعلاء السنن بیروت :4/336
(3) اعلاء السنن ادارة القرآن کراچی 4/319
(4) کتاب المسائل:1/432
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍ مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━