📿 جمعہ کی نماز قضا ہوجائے تو کس طرح ادا کی جائے؟
کسی شدید معتبر عذر کے بغیر جمعہ کی نماز ترک کرنا کبیرہ گناہ ہے، جس کے بعد توبہ کرنا اور اس کی قضا ادا کرنا ضروری ہے، البتہ اس کی قضا کی صورت یہ ہے کہ اس کے بدلے قضا کے طور پر ظہر کی چار رکعات فرض نماز ادا کی جائے، اسی طرح اگر کسی شخص سے جمعہ کی کئی نمازیں قضا ہوچکی ہوں تو ایسی صورت میں بھی ہر جمعہ کی نماز کے بدلے قضا کے طور پر ظہر کی چار رکعات فرض نماز ادا کرنا ضروری ہے۔
☀️ بدائع الصنائع:
وأما حكم فسادها فإن فسدت بخروج الوقت أو بفوت الجماعة يستقبل الظهر وإن فسدت بما تفسد به عامة الصلوات من الحدث العمد والكلام وغير ذلك يستقبل الجمعة عند وجود شرائطها. وأما إذا فاتت عن وقتها وهو وقت الظهر سقطت عند عامة العلماء؛ لأن صلاة الجمعة لا تقضى؛ لأن القضاء على حسب الأداء، والأداء فات بشرائط مخصوصة يتعذر تحصيلها على كل فرد فتسقط بخلاف سائر المكتوبات إذا فاتت عن أوقاتها والله أعلم."
(كتاب الصلاة: فصل فی بیان ما یفسد صلاة الجمعة)
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی


ایک تبصرہ شائع کریں