🔐 سائبر سکیورٹی اور کوانٹم ہیکنگ🔐حصہ 3: پوسٹ کوانٹم کرپٹوگرافی
🔐 اسٹیشن 3: سائبر سکیورٹی اور کوانٹم ہیکنگ
🔹 حصہ 3: Post-Quantum Cryptography – وہ انکرپشن جو کوانٹم کمپیوٹرز کو بھی ٹوٹنے نہ دے!
آج ہم مستقبل کی تحفظ کی دیوار پر گفتگو کریں گے:
"Post-Quantum Cryptography (PQC)"وہ انکرپشن جو کوانٹم کمپیوٹرز کے سامنے بھی ٹس سے مس نہ ہو!
🎯 تعارف:
"Post-Quantum Cryptography = وہ انکرپشن جسے کوانٹم کمپیوٹرز بھی نہیں توڑ سکیں گے!"
🛡️ 1. Post-Quantum Cryptography کیا ہے؟
"ایسی انکرپشن جو کوانٹم کمپیوٹرز کے خلاف مزاحمت کر سکے!"
- یہ کوانٹم کمپیوٹرز کے الگورتھمز (Shor’s, Grover’s) کو بے اثر بناتی ہے
- یہ نئے ریاضی کے مسائل پر مبنی ہے، جو کوانٹم کمپیوٹرز کے لیے بھی مشکل ہیں
🧱 2. Post-Quantum Cryptography کے اہم اقسام
🔹 الف. Lattice-based Cryptography
"سب سے مضبوط، سب سے مقبول"
- بنیاد: Mathematical Lattices (جیسے ایک بہت بڑا جنگل میں راستہ تلاش کرنا)
- NIST نے CRYSTALS-Kyber (Encryption) اور Dilithium (Signatures) منتخب کیے
- کوانٹم کمپیوٹرز بھی اسے نہیں توڑ سکتے
🔹 ب. Hash-based Cryptography
"صرف ہیش کے ذریعے سیکیورٹی"
- استعمال: ڈیجیٹل سائن ان (Digital Signatures)
- NIST نے SPHINCS+ کو منتخب کیا
- صرف ہیش فنکشنز پر مبنی، جو کوانٹم کے خلاف مضبوط ہیں
🔹 ج. Code-based Cryptography
"غلطیوں کی درستگی والے کوڈز پر مبنی"
- بنیاد: Error-correcting codes (جیسا کہ McEliece Scheme)
- 1978 میں بنایا گیا، لیکن اب تک کوانٹم نے نہیں توڑا
- بڑی کنجیاں، لیکن انتہائی محفوظ
🔹 د. Multivariate Polynomial Cryptography
"بہت سارے متغیرات والے ریاضی کے مسائل"
- بہت سارے متغیرات (Variables) والے مساوات
- کوانٹم الگورتھم انہیں حل نہیں کر سکتا
🔹 ہ. Isogeny-based Cryptography
"Elliptic Curves کے درمیان رشتہ"
- ECC کی طرح، لیکن اس کے Mappings (Isogenies) پر مبنی
- کم ڈیٹا، زیادہ تحفظ
- ابھی تجرباتی مرحلے میں
📌 3. NIST Post-Quantum Crypto Standardization Project
🎯 منتخب الگورتھمز:

کوئی تبصرے نہیں: