🌿 اَلضَّارُ – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف 🌿
معنیٰ و مفہوم
اَلضَّارُ کا مطلب ہے:
"وہ جو نقصان یا تکلیف پہنچانے پر قدرت رکھتا ہے، مگر صرف حکمت اور عدل کے مطابق۔"
اللہ تعالیٰ کسی کو نقصان صرف اس وقت پہنچاتا ہے جب اس میں بندے کی اصلاح یا آزمائش کا پہلو ہو۔ اس کا نقصان پہنچانا بھی اس کی رحمت اور حکمت کے تحت ہوتا ہے۔
قرآنی حوالہ
وَإِن يَمْسَسْكَ ٱللَّهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهُۥٓ إِلَّا هُوَۖ
"اور اگر اللہ تجھے کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا کوئی اسے دور کرنے والا نہیں۔"
(سورۃ الانعام: 17)
حدیث شریف
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جان لو کہ اگر ساری امت جمع ہو کر تمہیں نفع پہنچانا چاہے تو وہ صرف اتنا ہی نفع دے سکتی ہے جتنا اللہ نے لکھ دیا، اور اگر نقصان پہنچانا چاہے تو صرف اتنا ہی نقصان دے سکتی ہے جتنا اللہ نے مقدر کیا۔"
(جامع ترمذی)
صفاتِ ربانی کی جھلک
-
نقصان دینا بھی دراصل عدل اور حکمت کا تقاضا ہے۔
-
تکلیفیں بندے کو رجوع، صبر اور قرب الٰہی عطا کرنے کا ذریعہ ہیں۔
-
کسی کے اختیار میں نقصان پہنچانا نہیں، سوائے اللہ کے حکم کے۔
فضائل و برکات
-
دل کو یقین رہتا ہے کہ ہر مصیبت اللہ کی حکمت کے تحت ہے۔
-
مشکلات میں صبر اور سکون پیدا ہوتا ہے۔
-
بندہ دوسروں کے شر سے محفوظ رہنے کے لیے اللہ کی پناہ میں آتا ہے۔
ذکر و وظیفہ
-
ذکر: "یَا ضَارُّ"
-
وقت: بیماری، مصیبت یا آزمائش کے وقت دل میں یقین کے ساتھ۔
روحانی فوائد
-
دل میں سکون اور اللہ پر توکل پیدا ہوتا ہے۔
-
غم و اندوہ کم ہو جاتا ہے۔
-
بندہ سمجھتا ہے کہ ہر تکلیف اصلاح اور رحمت کا سبب ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں