▄︻デ📢 تلفظ══━一
"آب اتر جانا"
(Āb utar jānā) 🗣️🎙️
▄︻デ💡 معانی و مفہوم══━一
یہ محاورہ اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کوئی شخص:
اپنی عزت، وقار، یا شہرت کھو دے۔ 😞
کسی غلطی، ناکامی، یا شرمناک عمل کی وجہ سے لوگوں کے سامنے بے عزت ہو جائے۔
اس کی ساکھ یا مقام پر حرف آ جائے، جیسے اس کی چمک یا دبدبہ ختم ہو جائے۔
🔹 سادہ الفاظ میں: عزت یا رتبے کا ختم ہو جانا، لوگوں کی نظروں میں گر جانا۔ 😓
▄︻デ🎯 موقع و محل══━一
یہ محاورہ ان مواقع پر بولا جاتا ہے جہاں:
کوئی شخص اپنی بلند حیثیت یا عزت کھو دے۔
کوئی غلط کام یا ناکامی کی وجہ سے دوسروں کے سامنے شرمندہ ہو۔
کسی کی ساکھ یا وقار کو ٹھیس پہنچے اور وہ لوگوں کی نظروں میں کمزور ہو جائے۔
مثال:
"وہ محلے میں بڑا بن کر گھومتا تھا، لیکن جب اس کا جھوٹ پکڑا گیا تو اس کی آب اتر گئی۔" 😬
یا
"دکان دار نے دھوکا دیا، لیکن جب صارفین نے شکایت کی تو اس کی آب اتر گئی۔" 🛒
▄︻ده📜 تاریخ و واقعہ══━一
یہ محاورہ اردو زبان کی بول چال سے نکلا ہے اور اس کا تعلق "آب" (پانی) کی علامت سے ہے، جو چمک، وقار، یا عزت کی علامت ہے۔ جیسے پانی کی چمکدار سطح خشک ہو کر اپنی خوبصورتی کھو دیتی ہے، اسی طرح انسان کی عزت یا شہرت بھی کسی غلطی سے "اتر" جاتی ہے۔ یہ محاورہ خاص طور پر سماجی اور اخلاقی سیاق میں استعمال ہوتا ہے، جہاں عزت اور وقار کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ اس کی جڑیں ہندی-اردو ثقافت اور فارسی اثرات سے ملتی ہیں، جہاں "آب" کو عزت یا شان سے تعبیر کیا جاتا تھا۔ 🕰️📜
▄︻ده😂 پُر لطف قصہ══━۱
ایک گاؤں میں ایک شخص سب کو بتاتا تھا کہ وہ شہر میں بڑا تاجر بن گیا ہے۔ 💼 وہ گاؤں والوں کو اپنی جھوٹی کہانیوں سے متاثر کرتا تھا۔ ایک دن شہر سے اس کا پرانا دوست آیا اور سب کے سامنے بتا دیا کہ وہ تو وہاں چھوٹی سی دکان پر ملازم ہے! 😅 بس پھر کیا تھا، اس کی آب اتر گئی۔ گاؤں والوں نے مذاق اڑاتے ہوئے کہا: "بھائی، تاجر بننے سے پہلے سچ بولنا سیکھ لو!" وہ شرم سے سر جھکائے بھاگ گیا۔ 😂
کوئی تبصرے نہیں: