ستمبر 2025
!حضرت محمد ﷺ ابراہیم جلیس ابن انشا ابن حبان ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی ابوداؤد اپنے محبوب ﷺ کو پہچانئے احکامِ الصلوة احکام و مسائل احمد اشفاق احمد جمال پاشا احمد مشتاق اختر شیرانی اذکار و وظائف اردو ادب اردو کہانیاں ارشاد خان سکندر ارشد عبد الحمید اسلم انصاری اسلم راہی اسماء الحسنیٰﷻ اسماء المصطفیٰ ﷺ اصلاحی ویڈیو اظہر ادیب افتخار عارف افتخار فلک کاظمی اقبال ساجد اکاؤنٹنگ اکاؤنٹنگ اردو کورس اکاؤنٹنگ ویڈیو کورس اردو اکبر الہ آبادی الکا مشرا الومیناٹی امام ابو حنیفہ امجد اسلام امجد امۃ الحئی وفا ان پیج اردو انبیائے کرام انٹرنیٹ انجینئرنگ انفارمیشن ٹیکنالوجی انیس دہلوی اوبنٹو او ایس اور نیل بہتا رہا ایپل ایپلیکیشنز ایچ ٹی ایم ایل ایڈوب السٹریٹر ایڈوب فوٹو شاپ ایکسل ایم ایس ورڈ ایموجیز اینڈرائڈ ایوب رومانی آبرو شاہ مبارک آپ بیتی آج کی ایپ آج کی آئی ٹی ٹِپ آج کی بات آج کی تصویر آج کی ویڈیو آرٹیفیشل انٹیلیجنس آرٹیفیشل انٹیلیجنس کورس آسان ترجمہ قرآن آفتاب حسین آلوک شریواستو آؤٹ لُک آئی ٹی اردو کورس آئی ٹی مسائل کا حل باصر کاظمی باغ و بہار برین کمپیوٹر انٹرفیس بشیر الدین احمد دہلوی بشیر بدر بشیر فاروقی بلاگر بلوک چین اور کریپٹو بھارت چند کھنہ بھلے شاہ پائتھن پروٹون پروفیسر مولانا محمد یوسف خان پروگرامنگ پروین شاکر پطرس بخاری پندونصائح پوسٹ مارٹم پیر حبیب اللہ خان نقشبندی تاریخی واقعات تجربات تحقیق کے دریچے ترکی زبان سیکھیں ترمذی شریف تلوک چند محروم توحید تہذیب حافی تہنیت ٹپس و ٹرکس ثروت حسین جاوا اسکرپٹ جگر مراد آبادی جمادی الاول جمادی الثانی جہاد جیم جاذل چچا چھکن چودھری محمد علی ردولوی حاجی لق لق حالاتِ حاضرہ حج حذیفہ بن یمان حسرتؔ جے پوری حسرتؔ موہانی حسن بن صباح حسن بن صباح اور اسکی مصنوعی جنت حسن عابدی حسن نعیم حضرت ابراہیم  حضرت ابو ہریرہ حضرت ابوبکر صدیق حضرت اُم ایمن حضرت امام حسینؓ حضرت ثابت بن قیس حضرت دانیال حضرت سلیمان ؑ حضرت عثمانِ غنی حضرت عُزیر حضرت علی المرتضیٰ حضرت عمر فاروق حضرت عیسیٰ  حضرت معاویہ بن ابی سفیان حضرت موسیٰ  حضرت مہدیؓ حکیم منظور حماد حسن خان حمد و نعت حی علی الفلاح خالد بن ولید خالد عرفان خالد مبشر ختمِ نبوت خطبات الرشید خطباتِ فقیر خلاصۂ قرآن خلیفہ دوم خواب کی تعبیر خوارج داستان ایمان فروشوں کی داستانِ یارِ غار والمزار داغ دہلوی دجال درسِ حدیث درسِ قرآن ڈاکٹر عبدالحمید اطہر ندوی ڈاکٹر ماجد دیوبندی ڈاکٹر نذیر احمد ڈیزائننگ ذوالحجۃ ذوالقعدۃ راجیندر منچندا بانی راگھویندر دیویدی ربیع الاول ربیع الثانی رجب رزق کے دروازے رشید احمد صدیقی رمضان روزہ رؤف خیر زاہد شرجیل زکواۃ زید بن ثابت زینفورو ساغر خیامی سائبر سکیورٹی سائنس و ٹیکنالوجی سپلائی چین منیجمنٹ سچائی کی تلاش سراج لکھنوی سرشار صدیقی سرفراز شاہد سرور جمال سسٹم انجینئر سفرنامہ سلطان اختر سلطان محمود غزنوی سلیم احمد سلیم صدیقی سنن ابن ماجہ سنن البیہقی سنن نسائی سوال و جواب سورۃ الاسراء سورۃ الانبیاء سورۃ الکہف سورۃ الاعراف سورۃ ابراہیم سورۃ الاحزاب سورۃ الاخلاص سورۃ الاعلیٰ سورۃ الانشقاق سورۃ الانفال سورۃ الانفطار سورۃ البروج سورۃ البقرۃ سورۃ البلد سورۃ البینہ سورۃ التحریم سورۃ التغابن سورۃ التکاثر سورۃ التکویر سورۃ التین سورۃ الجاثیہ سورۃ الجمعہ سورۃ الجن سورۃ الحاقہ سورۃ الحج سورۃ الحجر سورۃ الحجرات سورۃ الحدید سورۃ الحشر سورۃ الدخان سورۃ الدہر سورۃ الذاریات سورۃ الرحمٰن سورۃ الرعد سورۃ الروم سورۃ الزخرف سورۃ الزلزال سورۃ الزمر سورۃ السجدۃ سورۃ الشعراء سورۃ الشمس سورۃ الشوریٰ سورۃ الصف سورۃ الضحیٰ سورۃ الطارق سورۃ الطلاق سورۃ الطور سورۃ العادیات سورۃ العصر سورۃ العلق سورۃ العنکبوت سورۃ الغاشیہ سورۃ الغافر سورۃ الفاتحہ سورۃ الفتح سورۃ الفجر سورۃ الفرقان سورۃ الفلق سورۃ الفیل سورۃ القارعہ سورۃ القدر سورۃ القصص سورۃ القلم سورۃ القمر سورۃ القیامہ سورۃ الکافرون سورۃ الکوثر سورۃ اللہب سورۃ اللیل سورۃ الم نشرح سورۃ الماعون سورۃ المآئدۃ سورۃ المجادلہ سورۃ المدثر سورۃ المرسلات سورۃ المزمل سورۃ المطففین سورۃ المعارج سورۃ الملک سورۃ الممتحنہ سورۃ المنافقون سورۃ المؤمنون سورۃ النازعات سورۃ الناس سورۃ النباء سورۃ النجم سورۃ النحل سورۃ النساء سورۃ النصر سورۃ النمل سورۃ النور سورۃ الواقعہ سورۃ الھمزہ سورۃ آل عمران سورۃ توبہ سورۃ سباء سورۃ ص سورۃ طٰہٰ سورۃ عبس سورۃ فاطر سورۃ فصلت سورۃ ق سورۃ قریش سورۃ لقمان سورۃ محمد سورۃ مریم سورۃ نوح سورۃ ہود سورۃ یوسف سورۃ یونس سورۃالانعام سورۃالصافات سورۃیٰس سورة الاحقاف سوشل میڈیا سی ایس ایس سی پلس پلس سید امتیاز علی تاج سیرت النبیﷺ شاہد احمد دہلوی شاہد کمال شجاع خاور شرح السنۃ شعب الایمان - بیہقی شعبان شعر و شاعری شفیق الرحمٰن شمشیر بے نیام شمیم حنفی شوال شوق بہرائچی شوکت تھانوی صادق حسین صدیقی صحابہ کرام صحت و تندرستی صحیح بُخاری صحیح مسلم صفر صلاح الدین ایوبی طارق بن زیاد طالب باغپتی طاہر چوھدری ظفر اقبال ظفرتابش ظہور نظر ظہیر کاشمیری عادل منصوری عارف شفیق عاصم واسطی عامر اشرف عبادات و معاملات عباس قمر عبد المالک عبداللہ فارانی عبید اللہ علیم عذرا پروین عرفان صدیقی عزم بہزاد عُشر عُشر کے احکام عطاء رفیع علامہ اقبال علامہ شبلی نعمانیؒ علی بابا عمر بن عبدالعزیز عمران جونانی عمرو بن العاص عنایت اللہ التمش عنبرین حسیب عنبر غالب ایاز غزہ فاتح اُندلس فاتح سندھ فاطمہ حسن فائر فاکس، فتنے فرحت عباس شاہ فرقت کاکوروی فری میسن فریدہ ساجد فلسطین فیض احمد فیض فینکس او ایس قتیل شفائی قربانی قربانی کے احکام قیامت قیوم نظر کاتب وحی کامٹیزیا ویڈیو ایڈیٹر کرشن چندر کرنل محمد خان کروم کشن لال خنداں دہلوی کلیم عاجز کنہیا لال کپور کوانٹم کمپیوٹنگ کورل ڈرا کوئز 1447 کوئز 2025 کیا آپ جانتے ہیں؟ کیف بھوپالی کیلیگرافی و خطاطی کینوا ڈیزائن کورس گوگل گیمز گینٹ چارٹس لائبریری لینکس متفرق مجاہد بن خلیل مجتبیٰ حسین محاورے اور ضرب الامثال محرم محسن اسرار محسن نقوی محشر بدایونی محمد بن قاسم محمد یونس بٹ محمدنجیب قاسمی محمود میاں نجمی مختصر تفسیر ِعتیق مخمور سعیدی مرادِ رسولِ کریم ﷺ مرزا غالبؔ مرزا فرحت اللہ بیگ مزاح و تفریح مستدرک حاکم مستنصر حسین تارڑ مسند احمد مشتاق احمد یوسفی مشکوٰۃ شریف مضمون و مکتوب معارف الحدیث معاشرت و طرزِ زندگی معتزلہ معرکہٴ حق و باطل مفتی ابولبابہ شاہ منصور مفتی رشید احمد مفتی سید مختار الدین شاہ مفتی شعیب عالم مفتی شفیق الدین الصلاح مفتی صداقت علی مفتی عتیق الرحمٰن شہید مفتی عرفان اللہ مفتی غلام مصطفیٰ رفیق مفتی مبین الرحمٰن مفتی محمد افضل مفتی محمد تقی عثمانی مفتی وسیم احمد قاسمی مقابل ہے آئینہ مکیش عالم منصور عمر منظر بھوپالی موبائل سوفٹویئر اور رپیئرنگ موضوع روایات مؤطا امام مالک مولانا اسلم شیخوپوری شہید مولانا اشرف علی تھانوی مولانا اعجاز احمد اعظمی مولانا پیر ذوالفقار احمد نقشبندی مولانا جہان یعقوب صدیقی مولانا حافظ عبدالودود شاہد مولانا عتیق الرحمٰن سنبھلیؔ مولانا محمد اعجاز مصطفیٰ مولانا محمد ظفر اقبال مولانا محمد علی جوہر مولانا محمدراشدشفیع مولانا مصلح الدین قاسمی مولانا نعمان نعیم مومن خان مومن مہندر کمار ثانی میاں شاہد میر امن دہلوی میر تقی میر مینا کماری ناز ناصر کاظمی نثار احمد فتحی ندا فاضلی نشور واحدی نماز وٹس ایپ وزیر آغا وکاس شرما راز ونڈوز ویب سائٹ ویڈیو ٹریننگ یاجوج و ماجوج یوسف ناظم یونس تحسین ITDarasgah ITDarasgah - Pakistani Urdu Family Forum for FREE IT Education ITDarasgah - Pakistani Urdu Forum for FREE IT Education ITDarasgah.com - Pakistani Urdu Forum for IT Education & Information ITDCFED ITDCPD ITDCWSE ITDCXA


 

📊 ڈبل اینٹری سسٹم: ڈیبٹ اور کریڈٹ کی منطق

(Double Entry System: Logic of Debit & Credit)

📝 تعارف

اکاؤنٹنگ کا سب سے بنیادی اور لازمی اصول ہے کہ ہر مالی لین دین (Transaction) کے دو پہلو ہوتے ہیں۔
یعنی جب بھی کوئی چیز خریدی یا بیچی جاتی ہے، تو ایک چیز بڑھتی ہے اور دوسری کم ہوتی ہے۔ اسی کو ہم ڈبل اینٹری سسٹم کہتے ہیں۔

سادہ الفاظ میں:
🔹 "ہر ڈیبٹ کے مقابلے میں ایک کریڈٹ لازمی ہوتا ہے۔"
اسی اصول کی وجہ سے اکاؤنٹنگ ہمیشہ بیلنس رہتی ہے۔


📖 وضاحت

🔹 ڈیبٹ اور کریڈٹ کا بنیادی قاعدہ

  1. ڈیبٹ (Debit): جو چیز بڑھتی ہے یا جو چیز ہم حاصل کرتے ہیں۔

  2. کریڈٹ (Credit): جو چیز کم ہوتی ہے یا جو چیز ہم دیتے ہیں۔

🔹 مختلف اکاؤنٹس کے لئے اصول

اکاؤنٹ کی قسمڈیبٹ ہوتا ہے جب…کریڈٹ ہوتا ہے جب…
اثاثے (Assets)اضافہ ہوکمی ہو
واجبات (Liabilities)کمی ہواضافہ ہو
سرمایہ (Capital)کمی ہواضافہ ہو
آمدنی (Income)کمی ہواضافہ ہو
اخراجات (Expenses)اضافہ ہوکمی ہو

📦 مثالیں

مثال 1: نقد رقم سے مشین خریدنا

  • آپ نے 50,000 کی مشین کیش سے خریدی۔

ڈیبٹ: مشین (Asset) بڑھ گئی 50,000 کریڈٹ: کیش (Asset) کم ہو گیا 50,000

مثال 2: بینک سے قرض لینا

  • آپ نے 1,00,000 کا قرض لیا۔

ڈیبٹ: کیش (Asset) بڑھ گیا 100,000 کریڈٹ: لون (Liability) بڑھ گئی 100,000

مثال 3: تنخواہ دینا

  • آپ نے ملازمین کو 20,000 کی تنخواہ ادا کی۔

ڈیبٹ: تنخواہ خرچ (Expense) بڑھا 20,000 کریڈٹ: کیش (Asset) کم ہوا 20,000

📊 ASCII ٹیبل میں ٹرانزیکشن کی مثال

تاریخاکاؤنٹڈیبٹ (Rs.)کریڈٹ (Rs.)
01-09-2025مشین50,000
کیش50,000
05-09-2025کیش100,000
لون (قرض)100,000
10-09-2025تنخواہ خرچ20,000
کیش20,000

🔹 یہاں ہر ٹرانزیکشن میں "ڈیبٹ = کریڈٹ" ہے، اسی لئے بیلنس ہمیشہ برابر رہتا ہے۔


📌 خلاصہ

ڈبل اینٹری سسٹم اکاؤنٹنگ کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ یہ ہمیں یہ یقین دلاتا ہے کہ ہر لین دین کے دونوں پہلو ریکارڈ ہو گئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اکاؤنٹنگ کے ریکارڈ درست، شفاف اور متوازن رہتے ہیں۔


⚡ اگلا آرٹیکل ہوگا:
"جرنل اور لیجر: اکاؤنٹنگ کے بنیادی رجسٹرز"
جس میں ہم دیکھیں گے کہ یہ ڈبل اینٹری ٹرانزیکشنز پہلے جرنل میں درج ہوتی ہیں اور پھر لیجر میں منتقل کی جاتی ہیں۔


 LinkedIn Poll: Pakistan History Challenge

🏆Alkamunia Presents ITDarasgah Quiz🏆1447🏆الکمونیا پیش کرتے ہیں آئی ٹی درسگاہ کوئز🏆

📚 سوال نمبر 75 (پاکستان کی تاریخ):
قیامِ پاکستان سے قبل تحریکِ پاکستان کے دوران کس مسلم لیگی رہنما نے 1940 کے تاریخی لاہور اجلاس میں قراردادِ پاکستان پیش کرنے میں اہم کردار ادا کیا، جو بعد میں "قراردادِ لاہور" کے نام سے مشہور ہوئی؟

  • A) نوابزادہ لیاقت علی خان ❤️

  • B) مولانا حسرت موہانی 💙

  • C) چوہدری رحمت علی 💚

  • D) مولوی فضل الحق 💛

✨ خصوصیت:

  • صحیح جواب دینے والے کو "تحریکِ پاکستان کا مورخ" کا خصوصی بیج دیا جائے گا۔

#درسگاہ_کوئز #پاکستان_کی_تاریخ #PakistanHistory

اللہ پاکستان کو ترقی اور استحکام عطا فرمائے! آمین! 💚🤍

⏰ وقت: کم از کم اگلے 24 گھنٹے تک اور زیادہ سے زیادہ آفیشل درست جواب پوسٹ ہونے تک جواب دے سکتے ہیں!
🎯 طریقہ: درست آپشن پر مخصوص ایموجی سے ری ایکٹ کریں ( ❤️، 💙، 💚 یا 💛 ) یا پھر رپلائی کا آپشن (اگر دستیاب ہو) استعمال کریں، بٹن دباکے۔

🤝💡 ان سوالات کا جواب ضرور دیا کریں، بیشک غلط ہی ہو، اس سے آپ کے علم میں اضافہ ہوگا۔🤝💡



🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
    ━━❰・ *پوسٹ نمبر 222* ・❱━━━
           *امامت و جماعت کے مسائل:*
 
 *(34) گھر پر تروایح کی جماعت* 
مردوں کے لیے کوشش یہ کرنی چاہیے کہ وہ اکھٹے مسجد میں تراویح پڑھیں، اگر حفاظ کرام زیادہ ہو تو قرآن کریم سنانے کی نیت سے تروایح کی جماعت گھر میں پڑھنی بھی درست ہے؛ البتہ فرض نماز قریبی مسجد ہی میں ادا کی جائے اور اس کے بعد گھر آکر تراویح پڑھیں ورنہ مسجد کے ثواب سے محرومی ہوگی۔
 *(35) کیا عورتیں تنہا جماعت کر سکتی ہیں؟* 
فرض نمازوں میں عورت کا امام بن کر عورتوں کی امامت کرنا مکروہ تحریمیِ ہے، تراویح میں حافظہ کے لیے قرآن کریم سنانے کی اجازت ہے یا نہیں؟ اس کی تفصیل کا یہاں موقع نہیں۔
📚حوالہ:
(1) طحطاوی علی المراقی:225
(2) شامی زکریا:2/305
(3) فتاوی رحیمیه:9/76
(4) ھدایہ 1/123
(5) کتاب المسائل:1/415
 ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍   مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ 
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
 


 ▄︻デ📢 تلفظ══━一

"آب از سرگذشت"
(Āb az sar guzasht) 🗣️🎙️

▄︻デ💡 معانی و مفہوم══━一
یہ محاورہ اس صورت حال کے لیے استعمال ہوتا ہے جب:

  • مصیبت، پریشانی، یا مشکل حد سے بڑھ جائے۔ 😰

  • حالات اس قدر خراب ہو جائیں کہ قابو سے باہر ہو جائیں۔

  • کوئی صورت حال ایسی ہو کہ اب اسے سنبھالنا یا واپس لوٹنا ناممکن ہو۔

🔹 سادہ الفاظ میں: جب پریشانی سر سے بلند ہو جائے اور کوئی حل نظر نہ آئے۔ 🌪️

▄︻デ🎯 موقع و محل══━۱
یہ محاورہ ان مواقع پر بولا جاتا ہے جہاں:

  • کوئی شخص یا گروہ شدید مشکلات میں گھر جائے۔

  • حالات اس قدر خراب ہو جائیں کہ اب کوئی چارہ کار نہ بچے۔

  • کوئی فیصلہ یا غلطی کی وجہ سے ناقابل تلافی نقصان ہو جائے۔

مثال:
"اس نے قرض پر قرض لیا، اور اب سود اتنا بڑھ گیا کہ آب از سرگذشت!" 💸
یا
"بارش اتنی ہوئی کہ گاؤں میں سیلاب آ گیا، اب تو آب از سرگذشت!" 🌧️

▄︻ده📜 تاریخ و واقعہ══━۱
یہ محاورہ فارسی زبان سے آیا ہے اور اردو میں بطور ضرب المثل رائج ہوا۔ لفظ "آب" (پانی) اور "از سرگذشت" (سر سے گزر جانا) سے مراد ایسی حالت ہے جہاں پانی سر سے بلند ہو جائے، یعنی ڈوبنے کی صورت حال۔ یہ علامتی طور پر ایسی مصیبت کو ظاہر کرتا ہے جو انسان کے بس سے باہر ہو۔ فارسی ادب اور شاعری میں بھی اس طرح کے محاورے بکثرت ملتے ہیں، جو مشکل حالات کی شدت کو بیان کرتے ہیں۔ یہ محاورہ اردو بول چال میں خاص طور پر اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کوئی ناقابل برداشت مشکل کا سامنا کر رہا ہو۔ 🕰️📜

▄︻ده😂 پُر لطف قصہ══━۱
ایک دفعہ گاؤں کا چودھری اپنے دوستوں سے بڑھکیں مار رہا تھا کہ وہ دریا پار کر لے گا۔ 🏊‍♂️ اس نے ندی میں چھلانگ لگائی، لیکن پانی اتنا گہرا تھا کہ وہ ہانپنے لگا۔ دوستوں نے اسے بچایا اور ہنستے ہوئے کہا: "چودھری صاحب، یہ کیا؟ آب از سرگذشت ہو گیا!" چودھری شرم سے مسکراتے ہوئے بولا: "بھئی، اگلی بار پہلے پانی کی گہرائی چیک کروں گا!" 😂


ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋سورۃ الاسراء  آیت نمبر 64 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼ 

بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ

وَ اسْتَفْزِزْ مَنِ اسْتَطَعْتَ مِنْهُمْ بِصَوْتِكَ وَ اَجْلِبْ عَلَیْهِمْ بِخَیْلِكَ وَ رَجِلِكَ وَ شَارِكْهُمْ فِی الْاَمْوَالِ وَ الْاَوْلَادِ وَعِدْهُمْ١ؕ وَ مَا یَعِدُهُمُ الشَّیْطٰنُ اِلَّا غُرُوْرًا

ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 لفظی ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼

وَاسْتَفْزِزْ : اور پھسلا لے مَنِ : جو۔ جس اسْتَطَعْتَ : تیرا بس چلے مِنْهُمْ : ان میں سے بِصَوْتِكَ : اپنی آواز سے وَاَجْلِبْ : اور چڑھا لا عَلَيْهِمْ : ان پر بِخَيْلِكَ : اپنے سوار وَرَجِلِكَ : اور پیادے وَشَارِكْهُمْ : اور ان سے ساجھا کرلے فِي : میں الْاَمْوَالِ : مال (جمع) وَالْاَوْلَادِ : اور اولاد وَعِدْهُمْ : اور وعدے کر ان سے وَمَا يَعِدُهُمُ : اور نہیں ان سے وعدہ کرتا الشَّيْطٰنُ : شیطان اِلَّا : مگر (صرف) غُرُوْرًا : دھوکہ

ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼

شروع اللہ کے نام سے جو سب پر مہربان ہے، بہت مہربان ہے

اور ان میں سے جس جس پر تیرا بس چلے۔ انہیں اپنی آواز سے بہکا لے۔ (35) اور ان پر اپنے سواروں اور پیادوں کی فوج چڑھا لا (36) اور ان کے مال اور اولاد میں اپنا حصہ لگالے، (37) اور ان سے خوب وعدے کرلے۔ اور (حقیقت یہ ہے کہ) شیطان ان سے جو وعدہ بھی کرتا ہے وہ دھوکے کے سوا کچھ نہیں ہوتا۔

ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 تفسیر 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼

35: آواز سے بہکانے کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ ان کے دلوں میں گناہ کے وسوسے پیدا کرے، اور بعض مفسرین نے کہا ہے کہ اس سے مراد گانے بجانے کی آواز ہے جو انسان کو گناہ میں مبتلا کرتی ہے۔ 36: شیطان کو دشمن کی فوج سے تشبیہ دی گئی ہے کہ جس طرح ایک فوج میں سواروں کے بھی دستے ہوتے ہیں اور پیدل چلنے والے دستے بھی، اسی طرح شیطان اپنی ایک فوج رکھتا ہے جس میں شریر جنات اور انسان شامل ہیں، یہ سب مل کر انسانوں کو بہکانے میں شیطان کی مدد کرتے ہیں۔ 37: اس میں اشارہ ہے کہ جب کوئی شخص اپنے مال اور اولاد کو اللہ تعالیٰ کے احکام کے خلاف حاصل کرتا یا انہیں ناجائز کاموں میں استعمال کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس نے اپنے مال اور اولاد میں شیطان کا حصہ لگالیا ہے۔


 

5. حفاظت اور احتیاطی تدابیر 👨‍👩‍👧‍👦

بچپن وہ دور ہوتا ہے جب بچے ہر نئی چیز کو چھونا، محسوس کرنا اور اس کے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں۔ اس تجسس کی وجہ سے وہ کئی حادثات کا شکار ہو سکتے ہیں۔ ایک محفوظ ماحول فراہم کرنا والدین کی اولین ذمہ داری ہے۔

گھر کو محفوظ بنانا (Child-Proofing) 🏡

گھر کے اندر اکثر چھپے ہوئے خطرات ہوتے ہیں جن سے بچوں کو بچانا بہت ضروری ہے:

  • بجلی کے ساکٹس: بجلی کے ساکٹس کو پلاسٹک کے کور سے ڈھانپ دیں۔ 🔌

  • گرم اشیاء: چولہے، استری اور گرم پانی کو بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں۔

  • تیز دھار آلات: چاقو، قینچی اور دیگر تیز آلات کو بچوں کی پہنچ سے دور دراز اور بند جگہ پر رکھیں۔

  • چھوٹی اشیاء: چھوٹے کھلونے، سکے یا بٹن بچوں کے حلق میں پھنس سکتے ہیں۔ انہیں ان کی پہنچ سے دور رکھیں۔

سڑک اور باہر کی حفاظت 🚦

جب بچے گھر سے باہر ہوں تو ان کی حفاظت کے لیے بھی خاص احتیاطی تدابیر ضروری ہیں:

  • سڑک عبور کرنا: بچوں کو سڑک عبور کرنے کے اصول سکھائیں، جیسے کہ پہلے دائیں، پھر بائیں اور پھر دائیں دیکھنا۔

  • ساتھ رہنا: جب بھی آپ سڑک پر ہوں تو اپنے بچے کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے رکھیں۔

  • گاڑی کی سیٹ: گاڑی میں سفر کے دوران بچوں کو ہمیشہ کار سیٹ پر بٹھائیں اور سیٹ بیلٹ کا استعمال یقینی بنائیں۔

دینِ اسلام اور احتیاطی تدابیر 🤲

اسلام میں جان و مال کی حفاظت پر بہت زور دیا گیا ہے۔

  • تغافل سے بچنا: بے احتیاطی سے بچنے اور ہر کام کو احتیاط سے کرنے کی تعلیم دی گئی ہے۔

  • نیت اور توکل: بچوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہے، اور پھر اللہ پر توکل کرنا چاہیے۔ اللہ ہمیں عقل اور سمجھ عطا کرتا ہے تاکہ ہم صحیح فیصلے کر سکیں۔


🔔 ڈسکلیمر برائے صحت و تندرستی

 الکمونیا بلاگ پر شایع کی جانے والی تمام تحریری و بصری معلومات صرف عمومی آگاہی اور تعلیمی مقاصد کے تحت فراہم کی جاتی ہیں۔ ہم خلوصِ نیت اور نیک جذبات کے ساتھ صحت و تندرستی کے موضوعات پر مواد شایع کرتے ہیں، تاہم:

📌 اس بلاگ پر موجود کوئی بھی مشورہ، تدبیر، یا نسخہ کسی ماہر معالج، ڈاکٹر یا مستند طبی مشورے کا متبادل نہیں۔

📌 کسی بھی دوا، علاج، یا غذائی تبدیلی پر عمل کرنے سے پہلے اپنے معالج یا متعلقہ ماہر سے رجوع ضرور کریں۔

📌 الکمونیا بلاگ یا اس کے منتظمین کسی قسم کے نقصان، پیچیدگی یا منفی اثرات کے ذمہ دار نہیں ہوں گے جو کسی تحریر یا مشورے پر عمل کرنے کی صورت میں پیش آئیں۔

📌 ہم کسی مخصوص برانڈ، دوا، غذا یا طبی طریقہ کار کی توثیق نہیں کرتے، اور نہ ہی کسی بھی کمپنی یا ادارے سے وابستہ ہیں۔

آپ کی صحت آپ کی ذمہ داری ہے — معلومات حاصل کریں، سمجھداری سے فیصلہ کریں۔



 LinkedIn Poll: Islamic History Challenge

🏆Alkamunia Presents ITDarasgah Quiz🏆1447🏆الکمونیا پیش کرتے ہیں آئی ٹی درسگاہ کوئز🏆

📚 سوال نمبر 74 (اسلامی تاریخ):
اسلامی تاریخ میں کس خلیفہ راشد نے سب سے پہلے بیت المال کو منظم نظام کے تحت قائم کیا، جس سے امت کے مالی معاملات کو شفافیت کے ساتھ سنبھالا گیا؟

  • A) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ ❤️

  • B) حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 💙

  • C) حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ 💚

  • D) حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ 💛

✨ خصوصیت:

  • صحیح جواب دینے والے کو "خلافت کا مورخ" کا خصوصی بیج دیا جائے گا۔

#درسگاہ_کوئز #اسلامی_تاریخ #IslamicHistory

اللہ ہمارے علم و فہم میں اضافہ فرمائے! آمین! 💚🤍

⏰ وقت: کم از کم اگلے 24 گھنٹے تک اور زیادہ سے زیادہ آفیشل درست جواب پوسٹ ہونے تک جواب دے سکتے ہیں!
🎯 طریقہ: درست آپشن پر مخصوص ایموجی سے ری ایکٹ کریں ( ❤️، 💙، 💚 یا 💛 ) یا پھر رپلائی کا آپشن (اگر دستیاب ہو) استعمال کریں، بٹن دباکے۔

🤝💡 ان سوالات کا جواب ضرور دیا کریں، بیشک غلط ہی ہو، اس سے آپ کے علم میں اضافہ ہوگا۔🤝💡



 

🌿 اَلنُّورُ – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف 🌿

معنیٰ و مفہوم

اَلنُّورُ کا مطلب ہے:

"وہ جو ہر نور کا سرچشمہ ہے، ہر روشنی اور ہدایت اسی کی طرف سے ہے۔"

اللہ تعالیٰ دلوں کو ایمان کی روشنی بخشتا ہے، کائنات کو نور سے منور کرتا ہے اور ہر اندھیرے کو دور کرنے والا ہے۔


قرآنی حوالہ

اللَّهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ
"اللہ آسمانوں اور زمین کا نور ہے۔"
(سورۃ النور: 35)


حدیث شریف

رسول اللہ ﷺ دعا میں فرمایا کرتے تھے:

"اے اللہ! میرے دل میں نور رکھ، میری نظر میں نور رکھ اور میرے دائیں، بائیں، اوپر اور نیچے ہر جانب نور رکھ۔"
(صحیح بخاری)


صفاتِ ربانی کی جھلک

  • اللہ تعالیٰ نورِ ہدایت عطا کرنے والا ہے۔

  • اس کا نور کائنات میں پھیلا ہوا ہے۔

  • دل کو نورانی بنانے والا اور حق کی پہچان دینے والا وہی ہے۔


فضائل و برکات

  • دل کو سکون اور روح کو اطمینان حاصل ہوتا ہے۔

  • بصیرت اور حق شناسی میں اضافہ ہوتا ہے۔

  • ایمان مضبوط اور نورانی کیفیت نصیب ہوتی ہے۔


ذکر و وظیفہ

  • ذکر: "یَا نُوْرُ"

  • وقت: دل کی تاریکی دور کرنے اور ہدایت پانے کی نیت سے۔


روحانی فوائد

  • دل کے اندھیرے مٹ جاتے ہیں اور نورِ ایمان پیدا ہوتا ہے۔

  • باطنی بصیرت اور ذہنی وضاحت حاصل ہوتی ہے۔

  • زندگی میں روشنی، سکون اور کامیابی کے آثار ظاہر ہوتے ہیں۔


 🤍✨🕌📿⭐️سیرت النبی ﷺ قدم بقدم🌴𝟓🌴

 سرکارِ مدینیہ، سیدِ دو عالم ﷺ کی سیرت کا مکمل اور مفصل  تذکرہ

☼الکمونیا ⲯ﹍︿﹍میاں شاہد﹍︿﹍ⲯآئی ٹی درسگاہ☼

✍🏻 عبداللہ فارانی

☰☲☷ گذشتہ سے پیوستہ ☷☲☰

*ⲯ﹍︿﹍︿﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼*

ملک شام کاایک یہودی عیص مکہ سے کچھ فاصلے پر رہتا تھا۔ وہ جب بھی کسی کام سے مکہ آتا، وہاں کے لوگوں سے ملتا تو ان سے کہتا: 

"بہت قریب کے زمانے میں تمہارے درمیان ایک بچہ پیدا ہوگا، سارا عرب اس کے راستے پر چلے گا۔ اس کے سامنے ذلیل اور پست ہوجائے گا۔ وہ عجم اور اس کے شہروں کا بھی مالک ہوجائے گا۔ یہی اس کا زمانہ ہے۔ جو اس کی نبوت کے زمانے کو پائے گا اور اس کی پیروی کرے گا، وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوگا۔ جس خیر اور بھلائی کی وہ امید کرتا ہے، وہ اس کو حاصل ہوگی اور جو شخص اس کی نبوت کا زمانہ پائے گا مگر اس کی مخالفت کرے گا، وہ اپنے مقصد اور آرزوؤں میں ناکام ہوگا۔"


مکہ معظمہ میں جو بھی بچہ پیدا ہوتا، وہ یہودی اس بچے کے بارے میں تحقیق کرتا اور کہتا، ابھی وہ بچہ پیدا نہیں ہوا۔ آخر جب نبی کریم ﷺ اس دنیا میں تشریف لائے تو عبدالمطلب اپنے گھر سے نکل کر اس یہودی کے پاس پہنچے۔ اس کی عبادت گاہ کے دروازے پر پہنچ کر انہوں آواز دی۔عیص نے پوچھا: 

"کون ہے؟ "

انہوں نے اپنا نام بتایا۔ پھر اس سے پوچھا:

"تم اس بچے کے بارے میں کیا کہتے ہو؟ "

اس نے انہیں دیکھا، پھر بولا: 

"ہاں ! تم ہی اس کے باپ ہوسکتے ہو، بےشک وہ بچہ پیدا ہوگیا ہے جس کے بارے میں ، میں نے تم لوگوں سے کہا کرتا تھا۔ وہ ستارہ آج طلوع ہوگیا ہے جو اس بچے کی پیدائش کی علامت ہے... اور اس کی علامت یہ ہے کہ اس وقت اس بچے کو درد ہورہا ہے، یہ تکلیف اسے تین دن رہے گی، اور اس کے بعد یہ ٹھیک ہوجائے گا۔"


راہب نے جو یہ کہا تھا کہ بچہ تین دن تک تکلیف میں رہے گا تو اس کی تفصیل یہ ہے کہ آپ نے تین دن تک دودھ نہیں پیا تھا اور یہودی نے جو یہ کہا تھا کہ ہاں ! آپ ہی اس کے باپ ہوسکتے ہیں ، اس سے یہ مراد ہے کہ عربوں میں دادا کو بھی باپ کہہ دیا جاتا ہے، اور نبی کریم ﷺ نے ایک بار خود فرمایا تھا: 

"میں عبدالمطلب کا بیٹا ہوں ۔"

یہودی نے عبدالمطلب سے یہ بھی کہا تھا: 

"اس بارے میں اپنی زبان بند رکھیں ، یعنی کسی کو کچھ نہ بتائیں ، ورنہ لوگ اس بچے سے زبردست حسد کریں گے، اتنا حسد کریں گے کہ آج تک کسی نے نہیں کیا اور اس کی اس قدر سخت مخالفت ہوگی کہ دنیا میں کسی اور کی اتنی مخالفت نہیں ہوئی۔"


پوتے کے متعلق یہ باتیں سن کر عبدالمطلب نے عیص سے پوچھا: 

"اس بچے کی عمر کتنی ہوگی؟ "

یہودی نے اس سوال کے جواب میں کہا: 

"اگر اس بچے کی عمر طبعی ہوئی تو بھی ستر سال تک نہیں ہوگی۔ بلکہ اس سے پہلے ہی 61 یا 63 سال کی عمر میں وفات ہوجائے گی اور اس کی امت کی اوسط عمر بھی اتنی ہوگی، اس کی پیدائش کے وقت دنیا کے بت ٹوٹ کر گر جائیں گے۔"


یہ ساری علامات اس یہودی نے گزشتہ انبیاء کی پیش گوئیوں سے معلوم کی تھیں اور سب کی سب بالکل سچ ثابت ہوئیں ۔

قریش کے کچھ لوگ عمرو بن نفیل اور عبداللہ بن حجش وغیرہ ایک بت کے پاس جایا کرتے تھے۔ یہ اس رات بھی اس کے پاس گئے، جس رات آپ ﷺ کی پیدائش ہوئی۔ انہوں نے دیکھا وہ بت اوندھے منہ گرا پڑا ہے۔ ان لوگوں کو یہ بات بری لگی، انہوں نے اس کو اٹھایا، سیدھا کردیا مگر وہ پھر گرگیا۔ انہوں نے پھر اس کو سیدھا کیا، وہ پھر الٹا ہوگیا۔ ان لوگوں کو بہت حیرت ہوئی، یہ بات بہت عجیب لگی۔ تب اس بت سے آواز نکلی۔


"یہ ایک ایسے بچے کی پیدائش کی خبر ہے، جس کے نور سے مشرق اور مغرب میں زمین کے تمام گوشے منور ہوگئے ہیں ۔"


بت سے نکلنے والی آواز نے انہیں اور زیادہ حیرت زدہ کردیا۔


اس کے علاوہ ایک واقعہ یہ پیش آیا کہ ایران کے شہنشاہ کسریٰ نوشیرواں کا محل ہلنے لگا اور اس میں شگاف پڑگئے۔نوشیرواں کا یہ محل نہایت مضبوط تھا۔بڑے بڑے پتھروں اور چونے سے تعمیر کیا گیا تھا۔ اس واقعے سے پوری سلطنت میں دہشت پھیل گئی۔ شگاف پڑنے سے خوفناک آواز بھی نکلی تھی۔ محل کے چودہ کنگرے ٹوٹ کر نیچے آگرے تھے۔


آپ کی پیدائش پر ایک واقعہ یہ پیش آیا کہ فارس کے تمام آتش کدوں کی وہ آگ بجھ گئی جس کی وہ لوگ پوجا کرتے تھے اور اس کو بجھنے نہیں دیتے تھے، لیکن اس رات میں ایک ہی وقت میں تمام کے تمام آتش کدوں کی آگ آناً فاناً بجھ گئی۔ آگ کے پوجنے والوں میں رونا پیٹنا مچ گیا۔


کسریٰ کو یہ تمام اطلاعات ملیں تو اس نے ایک کاہن کو بلایا۔ اس نے اپنے محل میں شگاف پڑنے اور آتش کدوں کی آگ بجھنے کے واقعات اسے سناکر پوچھا:

 

"آخر ایسا کیوں ہورہا ہے۔؟"


وہ کاہن خود تو جواب نہ دے سکا، تاہم اس نے کہا:

”ان سوالات کے جوابات میرا ماموں دے سکتا ہے، اس کا نام سطیح ہے ۔“

نوشیرواں نے کہا

”ٹھیک ہے، تم جا کر ان سوالات کے جوابات لاٶ۔“


وہ گیا، سطیح سے ملا، اسے یہ واقعات سنائے، اس نے سن کر کہا:


”ایک عصا والے نبی ظاہر ہوں گے جو عرب اور شام پر چھا جائیں گے اور جو کچھ ہونے والا ہے، ہو کر رہے گا۔“


اس نے یہ جواب کسریٰ کو بتایا ۔ اس وقت تک کسریٰ نے دوسرے کاہنوں سے بھی معلومات حاصل کر لی تھیں ، چنانچہ یہ سن کر اس نے کہا:


”تب پھر ابھی وہ وقت آنے میں دیر ہے۔“ (یعنی ان کا غلبہ میرے بعد ہو گا)


پیدائش کے ساتویں دن عبدالمطلب نے آپ کا عقیقہ کیا اور نام ”محمد“ رکھا۔ عربوں میں اس سے پہلے یہ نام کسی کا نہیں رکھا گیا تھا۔ قریش کو یہ نام عجیب سا لگا۔


چنانچہ کچھ لوگوں نے عبدالمطلب سے کہا:

”اے عبدالمطلب! کیا وجہ ہے کہ تم نے اس بچے کا نام اس ک باپ دادا کےنام پر نہیں رکھا بلکہ محمد رکھا ہے اور یہ نام نہ تمہارے باپ دادا میں سے کسی کا ہے نہ تمہاری قوم میں سے کسی کا ہے۔“


عبدالمطلب نے انہیں جواب دیا:

”میری تمنا ہے کہ آسمانوں میں اللہ تعالیٰ اس بچے کی تعریف فرمائیں اور زمین پر لوگ اس کی تعریف کریں ۔“


(محمد کے معنی ہیں جس کی بہت زیادہ تعریف کی جائے۔)


اسی طرح والدہ کی طرف سے آپ کا نام احمد رکھا گیا۔ احمد نام بھی اس سے پہلے کسی کا نہیں رکھا گیا تھا۔ مطلب یہ کہ ان دونوں ناموں کی اللہ تعالیٰ نے حفاظت کی اور کوئی بھی یہ نام نہ رکھ سکا۔ احمد کا مطلب ہے سب سے زیادہ تعریف کرنے والا۔

علامہ سہیلی نے لکھا ہے آپ احمد پہلے ہیں اور محمد بعد میں ۔ یعنی آپ کی تعریف دوسروں نے بعد میں کی، اس سے پہلے آپ کی شان یہ ہے کہ آپ اللہ تعالیٰ کی سب سے زیادہ حمد و ثنا کرنے والے ہیں ۔ پرانی کتابوں میں آپ کا نام احمد ذکر کیا گیا ہے۔

اپنی والدہ کے بعد آپ نے سب سے پہلے ثوبیہ کا دوھ پیا، ثوبیہ نبی کریم ﷺ کے چچا ابو لہب کی باندی تھیں ۔ ان کو ابو لہب نے آپ کی پیدائش کی خوشی میں آزاد کر دیا تھا۔ ثوبیہ نے آپ کو چند دن تک دودھ پلایا۔ انہیں دنوں ثوبیہ کے ہاں اپنا بیٹا پیدا ہوا تھا۔ آپ کی والدہ نے آپ کو صرف نو دن تک دودھ پلایا۔ ان کے بعد ثوبیہ نے پلایا۔ پھر دودھ پلانے کی باری حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا کی آئی۔


حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا اپنی بستی سے روانہ ہوئیں ۔ ان کے ساتھ ان کا دودھ پیتا بچہ اور شوہر بھی تھے۔


حضرت حلیمہ سعدیہ رضی اللہ عنہا دوسری عورتوں کے بعد مکہ میں داخل ہوئیں ۔ ان کا خچر بہت کمزور اور مریل تھا ۔ ان کے ساتھ ان کی کمزور اور بوڑھی اونٹنی تھی۔ وہ بہت آہستہ چلتی تھی۔ ان کی وجہ سے حلیمہ رضی اللہ عنہا قافلے سے بہت پیچھے رہ جاتی تھیں ۔ اس وقت بھی ایسا ہی ہوا۔ وہ سب سے آخر میں مکہ میں داخل ہوئیں ۔ 

*ⲯ﹍︿﹍︿﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼*

cxxx{}::::::::::::جاری ہے:::::::::::::::>



معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1513

عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، أَنّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: أَسْتَأْذِنُ عَلَى أُمِّي؟ قَالَ: «نَعَمْ» ، فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنِّي مَعَهَا فِي الْبَيْتِ، قَالَ: «اسْتَأْذِنْ عَلَيْهَا» ، فَقَالَ الرَّجُلُ: إِنِّي خَادِمُهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اسْتَأْذِنْ عَلَيْهَا أتُحِبُّ أَنْ تَرَاهَا عُرْيَانَةً؟» قَالَ: لا، قَالَ: «فَاسْتَأْذِنْ عَلَيْهَا» . (رواه مالك مرسلا)
ملاقات یا گھر یا مجلس میں آنے کے لئے اجازت کی ضرورت 2

عطاء بن یسار تابعی سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ ﷺ سے پوچھا: کیا میں اپنی ماں کے پاس جانے کے لئے بھی پہلے اجازت طلب کروں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں! مان کے پاس جانے کے لئے بھی اجازت لو! اس شخص نے عرض کیا کہ: میں ماں کے ساتھ ہی گھر میں رہتا ہوں (مطلب یہ کہ میرا گھر کہیں الگ نہیں ہے، ہم ماں بیٹے ایک ہی گھر میں ساتھ رہتے ہیں۔ تو کیا ایسی صورت میں بھی میرے لئے ضروری ہے کہ اجازت لے کر گھر میں جاؤں؟) آپ ﷺ نے فرمایا: ہاں! اجازت لے کر ہی جاؤ۔ اس شخص نے عرض کیا کہ: میں ہی اس کا خادم ہوں (اس کے سارے کام کاج میں ہی کرتا ہوں اس لیے بار بار جانا ہوتا ہے، ایسی صورت میں تو ہر دفعہ اجازت لیجنا ضروری نہ ہو گا) آپ ﷺ نے فرمایا کہ: نہیں، اجازت لے کر ہی جاؤ، کیا تم یہ پسند کرو گے کہ اس کو برہنہ دیکھو! اس شخص نے عرض کیا کہ: یہ تو ہرگز پسند نہیں کروں گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: تو پھر اجازت لے کر ہی جاؤ۔ (موطا امام مالک)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ اجازت اور اچانک اپنی ماں کے گھر میں جانے کی صورت میں اس کا امکان ہے کہ تم ایسی حالت میں گھر میں پہنچو کہ تمہاری ماں کسی ضرورت سے کپڑے اتارے ہوئے ہو، اس لئے ماں کے پاس بھی اجازت لے کر ہی جانا چاہئے۔


 

🔐 اسٹیشن 3: سائبر سکیورٹی اور کوانٹم ہیکنگ

🔹 حصہ 3: Post-Quantum Cryptography – وہ انکرپشن جو کوانٹم کمپیوٹرز کو بھی ٹوٹنے نہ دے!

آج ہم مستقبل کی تحفظ کی دیوار پر گفتگو کریں گے:

"Post-Quantum Cryptography (PQC)"
وہ انکرپشن جو کوانٹم کمپیوٹرز کے سامنے بھی ٹس سے مس نہ ہو!

یہ وہ نظام ہے جو RSA، ECC کی جگہ لے گا،
جب کوانٹم کمپیوٹرز تمام پرانی انکرپشن کو توڑ ڈالیں گے۔


🎯 تعارف:

"Post-Quantum Cryptography = وہ انکرپشن جسے کوانٹم کمپیوٹرز بھی نہیں توڑ سکیں گے!"

یہ صرف ایک نیا الگورتھم نہیں،
بلکہ مستقبل کے تمام مواصلات، بینکنگ، دفاع، اور ذہنی ٹیکنالوجی کا تحفظ ہے۔


🛡️ 1. Post-Quantum Cryptography کیا ہے؟

"ایسی انکرپشن جو کوانٹم کمپیوٹرز کے خلاف مزاحمت کر سکے!"

  • یہ کوانٹم کمپیوٹرز کے الگورتھمز (Shor’s, Grover’s) کو بے اثر بناتی ہے
  • یہ نئے ریاضی کے مسائل پر مبنی ہے، جو کوانٹم کمپیوٹرز کے لیے بھی مشکل ہیں

🧱 2. Post-Quantum Cryptography کے اہم اقسام

🔹 الف. Lattice-based Cryptography

"سب سے مضبوط، سب سے مقبول"

  • بنیاد: Mathematical Lattices (جیسے ایک بہت بڑا جنگل میں راستہ تلاش کرنا)
  • NIST نے CRYSTALS-Kyber (Encryption) اور Dilithium (Signatures) منتخب کیے
  • کوانٹم کمپیوٹرز بھی اسے نہیں توڑ سکتے

🧠 مثال:
آپ کو ایک بہت بڑے جنگل میں ایک درخت تلاش کرنا ہے –
Lattice Crypto اتنا مشکل ہے کہ جنگل ہزاروں گنا بڑھ جائے!


🔹 ب. Hash-based Cryptography

"صرف ہیش کے ذریعے سیکیورٹی"

  • استعمال: ڈیجیٹل سائن ان (Digital Signatures)
  • NIST نے SPHINCS+ کو منتخب کیا
  • صرف ہیش فنکشنز پر مبنی، جو کوانٹم کے خلاف مضبوط ہیں

🧩 مثال:
ایک مخصوص ہیش سے دستخط کیے جائیں، اور وہی ہیش صرف ایک مرتبہ استعمال ہو سکے


🔹 ج. Code-based Cryptography

"غلطیوں کی درستگی والے کوڈز پر مبنی"

  • بنیاد: Error-correcting codes (جیسا کہ McEliece Scheme)
  • 1978 میں بنایا گیا، لیکن اب تک کوانٹم نے نہیں توڑا
  • بڑی کنجیاں، لیکن انتہائی محفوظ

🧮 مثال:
ایک کوڈ میں غلطیوں کو درست کرنا – اتنی مشکل کہ کوانٹم بھی الجھ جائے


🔹 د. Multivariate Polynomial Cryptography

"بہت سارے متغیرات والے ریاضی کے مسائل"

  • بہت سارے متغیرات (Variables) والے مساوات
  • کوانٹم الگورتھم انہیں حل نہیں کر سکتا

🧩 مثال:
100 متغیرات میں سے صحیح جواب تلاش کرنا – انتہائی مشکل!


🔹 ہ. Isogeny-based Cryptography

"Elliptic Curves کے درمیان رشتہ"

  • ECC کی طرح، لیکن اس کے Mappings (Isogenies) پر مبنی
  • کم ڈیٹا، زیادہ تحفظ
  • ابھی تجرباتی مرحلے میں

📌 3. NIST Post-Quantum Crypto Standardization Project

2016
NIST نے مقابلہ شروع کیا: "کون سا الگورتھم کوانٹم کے خلاف مضبوط ہے؟"
2022
4 اہم الگورتھمز منتخب کیے گئے
2023-24
عملدرآمد شروع – کچھ کمپنیاں PQC استعمال کر رہی ہیں

🎯 منتخب الگورتھمز:

CRYSTALS-Kyber
Public-Key Encryption
Lattice-based
Dilithium
Digital Signatures
Lattice-based
Falcon
Compact Signatures
Lattice-based
SPHINCS+
Hash-based Signatures
Hash-based

🔐 4. مستقبل کی سائبر سکیورٹی کیسے دکھے گی؟

RSA / ECC
Lattice-based / Hash-based
AES-128
AES-256
Public-Key
Kyber / Dilithium
Passwords
Biometric + Hash-based
Firewalls
AI + Quantum Intrusion Detection

🇵🇰 5. پاکستان کے تناظر میں؟

تعلیم
یونیورسٹیز میں Post-Quantum Crypto کی تعلیم ضروری
نو جوان نسل
نوجوان ماہرین وہ ہوں گے جو PQC سمجھیں گے
معاشی مواقع
نئی خدمات، نئی ملازمتیں
دفاعی تحفظ
دفاعی مواصلات کو Quantum-proof بنانا
ذہنی ٹیکنالوجی کا تحفظ
BCI، Neuralink کے مستقبل کو سیکیور کیسے کیا جائے؟

⚠️ 6. چیلنجز بھی ہیں!

لاگت
نئے نظام کی تنصیب مہنگی
موجودہ نظام کی تبدیلی
تمام سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کو اپ گریڈ کرنا پڑے گا
وقت
تبدیلی میں دہائیاں لگ سکتی ہیں
سماجی قبولیت
لوگ نئی ٹیکنالوجی کو کب تک قبول کریں گے؟
ذہنی تعامل کی سکیورٹی
AI + BCI + Quantum = نئے خطرات

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget