🕌🛡️⚔️⭐معرکہٴ حق و باطل ⭐⚔️🛡️🕌🌴حصہ بیست🌴


 🕌🛡️⚔️⭐معرکہٴ حق و باطل ⭐⚔️🛡️🕌🌴حصہ بیست🌴

تذکرہ: امامِ عالی مقام ، نواسۂ رسول ، حضرت حسین ابن علی و اہل بیت اطہار رضی اللہ عنہم
🕌⭐🌴 حضرت امیر معاویہ ، صحابی ٴرسول صلی اللہ علیہ وسلم🌴⭐🕌
✍🏻 حماد حسن خان
☼الکمونیا ⲯ﹍︿﹍میاں شاہد﹍︿﹍ⲯآئی ٹی درسگاہ☼
☰☲☷ گذشتہ قسط☷☲☰
https://bit.ly/Haq-O-Batil19
*ⲯ﹍︿﹍︿﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼*
# حضرت امیر معاویہ ، صحابی ٴرسول صلی اللہ علیہ وسلم:
حضرت امیر معاویہ صحابیٴ رسول ﷺ ہیں۔ اور صحابی وہ خوش نصیب مسلمان ہیں کہ جنہوں نے ایمان کی حالت میں پیارے آقا ئے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا اور پھر ایمان پر ان کا خاتمہ ہوا اور صحابیت وہ درجہ ہے کہ کوئی شخص خواہ وہ کتنا ہی بڑا ولی اور غوث و قطب ہو کسی صحابی کے درجے کو ہرگز نہیں پہنچ سکتا۔
صحابی کی فضیلت میں بہت سی آیات کریمہ نازل ہوئی ہیں:
پارہ نمبر ۲۷ میں ہے کہ:
” اللہ تعالیٰ نے سارے صحابہ سے بھلائی یعنی جنت کا وعدہ فرمایا ہے“۔
پارہ نمبر ۱۱ میں ہے:
” اللہ تعالیٰ صحابہ کرام سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہیں۔
خدا تعالیٰ نے ان کے لئے ایسے باغات تیار کر رکھے ہیں جن کے نیچے دریا جاری ہیں وہ لوگ ان میں ہمیشہ رہیں گے وہ بہت بڑی کامیابی ہے“۔
ایسے ہی اور بھی بہت سی جگہ قرآن پاک میں فضیلت بیان کی گئی ہے۔
یہ ساری فضیلتیں جو صحابہ کرام کے لئے قرآن پاک میں وار دہیں جیسے ہر صحابیٴ رسولﷺ کے لئے ثابت ہیں ایسے ہی حضرت امیر معاویہ کے لئے ثابت ہیں۔
 # صحابہ کرام اور احادیث کریمہ:
پیارے آقا ئے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ:
” میرے صحابہ کی عزت کرو اس لئے کہ وہ تم سب سے بہترین ہیں“۔
پیارے آقا ئے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
” میرے اصحاب ستاروں کی طرح ہیں ان میں سے تم جس کااتباع کرو گے، ہدایت پاؤ گے“۔
پیارے آقا ئے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
” اے مسلمانو! تم میرے صحابہ کو گالی نہ دو اور نہ بر ابھلا کہو اس لئے کہ تم میں سے اگر کوئی احد کے پہاڑ کے برابر سونا خرچ کرے تو وہ ان کے کلو اور آدھا کلو گیہوں اور جو خرچ کرنے کے برابر نہیں ہوسکتا“۔
پیارے آقا ئے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
” جب میرے صحابہ کا ذکر کیا جائے تو رک جاؤ یعنی ان پر نکتہ چینی نہ کیا کرو“۔
حضرت عبداللہ بن عمر فرماتے ہیں کہ:
” نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کو گالی نہ دو اس لئے کہ ان کا ایک گھڑی رات میں عبادت کرنا تمہاری تمام زندگی کی عبادت سے بہتر ہے“۔
پیارے آقا ئے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے جھوٹے دعویدار جو ان کے محبوب صحابہ کو برا بھلا کہتے ہیں وہ ان کی احادیث مبارکہ سے سبق حاصل کریں۔
اپنی زبانوں کو روکیں اور کسی صحابی کو برا بھلا کہہ کر پیارے آقا ئے دو جہاں ﷺ کو اذیت نہ پہنچائیں۔
# حضرت امیر معاویہ  کے فضائل :
حضرت امیر معاویہ  کے لئے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی صحابیت اور قرابت کے علاوہ اور بہت سی فضیلتیں ثابت ہیں۔
حضرت عبدالرحمن بن ابو عمیرہ صحابی مدنی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت معاویہ کے لئے فرمایا :
اے اللہ...!
معاویہ کو ہادی اور مہدی بنا دے یعنی ہدایت یافتہ اور ہدایت دینے والا بنا دے اور ان کے ذریعے لوگوں کو ہدایت دے۔
اور خدا پاک اپنے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں کو قبول فرماتا ہے تو ثابت ہوا کہ حضرت امیر معاویہ ہادی بھی ہوئے اور مہدی بھی اور ان کے ذریعے لوگوں کو ہدایت بھی ہوئی تو ایسی ذات کو برا بھلا کہنا یقینا اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ناراضگی کا سبب ہوگا اور ابن ابی شیبہ مصنف میں اور طبرانی معجم کبیر میں عبدالملک عمیر سے روایت کرتے ہیں کہ : حضرت معاویہ نے کہا کہ مجھ سے سرکار اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
اے معاویہ...!
” تم بادشاہ ہوجاؤ تو لوگوں کے ساتھ اچھی طرح پیش آنا“۔
حضرت امیر معاویہ پیارے آقا ئے دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم کے کاتب وحی بھی رہے اور کاتب خطوط بھی۔
امام مفتی حرمین احمد بن عبداللہ بن محمد طبری ” خلاصتہ السیر“ میں تحریر فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے ۱۳ کاتب تھے۔
خلفائے اربعہ، عامر بن فہیرہ، عبداللہ بن ارقم، ابی بن کعب، ثابت بن قیس بن شماس، خالد بن سعید بن العاص، حنظلہ بن ربی اسلمی، زید بن ثابت، شرجیل بن حسنہ اور معاویہ بن ابی سفیان۔
لیکن ان لوگوں میں حضرت امیر معاویہ اور حضرت زید اس خدمت کو زیادہ انجام دیتے تھے۔ علامہ قسطلانی نے بخاری شریف کی شرح میں فرمایا کہ حضرت امیر معاویہ حضور اقدسﷺ کے کاتب وحی رہے۔ 
حضرت ملا علی شرح میں تحریر فرماتے ہیں کہ حضرت عبداللہ بن مبارک جو حضرت امام اعظم ابو حنیفہ کے مخصوص شاگرد تھے ۔
ان سے پوچھا گیا کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز افضل ہیں یا حضرت امیر معاویہ؟
تو حضرت عبداللہ بن مبارک نے فرمایا:
” حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جہاد کے موقع پر حضرت امیر معاویہ کے گھوڑے کی ناک میں جو گردو غبار داخل ہوا وہ ایسے حضرت عمر بن عبدالعزیز سے افضل ہے“۔
*ⲯ﹍︿﹍︿﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼*
cxxx{}::::::::::::اگلی قسط :::::::::::::::>
https://bit.ly/Haq-O-Batil21

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی