🌻 گولائی میں سلا ہوا احرام پہننے کا حکم


📿 *گولائی میں سلا ہوا احرام پہننے کا حکم:*

آجکل بعض لوگ احرام کی چادریں پہنتے وقت ازار یعنی لنگی کے طور پر ایسی چادر پہنتے ہیں جو کہ عام احرام کی چادر کی طرح کھلی ہوئی نہیں ہوتی بلکہ گولائی میں سلی ہوئی ہوتی ہے یعنی اس کا ایک کنارہ دوسرے کنارےکے ساتھ جوڑا گیا ہوتا ہے۔ اس حوالے سے حکم یہ ہے کہ حج وعمرہ کے لیے ایسا احرام پہننا جائز ہے کیونکہ یہ احرام جسم کے عام معتاد لباس کی ہیئت پر سلا ہوا نہیں ہوتا۔

☀️ البحر الرائق شرح كنز الدقائق:
وَحَقِيقَةُ لُبْسِ الْمَخِيطِ أَنْ يَحْصُلَ بِوَاسِطَةِ الْخِيَاطَةِ اشْتِمَالٌ على الْبَدَنِ وَاسْتِمْسَاكٌ، فَلِذَا لو ارْتَدَى بِالْقَمِيصِ أو اتَّشَحَ أو ائْتَزَرَ بِالسَّرَاوِيلِ فَلَا بَأْسَ بِهِ؛ لِأَنَّهُ لم يَلْبَسْهُ لُبْسَ الْمَخِيطِ؛ لِعَدَمِ الِاشْتِمَالِ. (كِتَابُ الْحَجِّ: بَابُ الْجِنَايَاتِ)

✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم 
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی

ایک تبصرہ شائع کریں

[blogger]

MKRdezign

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.
Javascript DisablePlease Enable Javascript To See All Widget