🌿 ٱلْمُتَعَالُ – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف 🌿
🕊️ لفظی معنیٰ:
ٱلْمُتَعَالُ
"نہایت بلند و بالا"، "ہر چیز سے بلند و برتر"، "کامل عظمت والا"
🌸 مفہوم و تشریح:
ٱلْمُتَعَالُ اللہ تعالیٰ کی ایک ایسی صفت ہے جو اس کی بے پایاں بلندی، شان، عظمت اور اقتدار کو ظاہر کرتی ہے۔
یہ بلندی صرف مکان یا مرتبہ کی نہیں بلکہ شان، صفات، قدرت، علم، حکمت اور حاکمیت میں بھی ہے۔
اللہ تعالیٰ مخلوقات کی ہر حد سے بلند ہے۔ اُس کی ذات، اُس کی صفات، اُس کی حکمتیں—سب کچھ مخلوق کی عقل و ادراک سے بالاتر ہیں۔
قرآن مجید میں:"عٰلِمُ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ الْكَبِيرُ الْمُتَعَالُ"(سورۃ الرعد: 9)ترجمہ: "وہ غیب اور حاضر کا جاننے والا، عظمت والا، بلند تر ہے۔"
🌟 فضائل:
-
دل میں اللہ کی عظمت کا شعور بیدار کرتا ہے۔
-
انسان کو عاجزی سکھاتا ہے۔
-
خوف و ڈر کے وقت اللہ کی بلندی یاد رکھنے سے حوصلہ ملتا ہے۔
-
توحید کا عقیدہ مضبوط کرتا ہے کہ کوئی بھی اللہ کے مقام کو نہیں پا سکتا۔
🌿 برکات:
-
یہ اسم پڑھنے سے تکبر، غرور اور انا ختم ہونے لگتی ہے۔
-
انسان خالص عبدیت کی طرف راغب ہوتا ہے۔
-
زندگی میں اللہ تعالیٰ کی شان و عظمت کے اثرات محسوس ہونے لگتے ہیں۔
-
روحانی اعتبار سے دل نرم و روشن ہوتا ہے۔
🕯️ ذکر و ورد کا طریقہ:
📿 روزانہ 100 مرتبہ
"یَا مُتَعَالُ"
پڑھنا روحانی بلندی، اخلاص اور عاجزی کے لیے نہایت مؤثر ہے۔
✍️ وظائف:
-
عاجزی کے لیے:جو شخص اپنے دل سے غرور، تکبر، برتری نکالنا چاہے، وہ روزانہ👉 "یَا مُتَعَالُ" 100 بار بعد نماز فجر پڑھے۔
-
روحانی ترقی کے لیے:اللہ کی ذات کی عظمت کو دل میں اتارنے کے لیے اس اسم کا ورد دل میں جاری رکھے۔
-
خوف و غم کی حالت میں:"یَا مُتَعَالُ" کا ورد دل کو اطمینان دیتا ہے۔
📌 نوٹ:
-
اس اسم کو دل کی پاکیزگی اور نفس کی تربیت کے لیے پڑھنا نہایت مؤثر ہے۔
-
ذکر کے وقت دل میں اللہ کی بلندی کا استحضار ضروری ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں