محاورہ: آنکلنا


 ╰★☆☆彡 محاورہ: آنکلنا 彡☆☆★╮


▄︻デتلفظ══━一  
**آنکلنا**  
(تلفظ: ān niklnā)

▄︻デمعانی و مفہوم══━一  
آنکلنا کا مطلب ہوتا ہے "آجانا"، "تھوڑی دیر کے لیے چلا آنا"، یا "اتفاقیہ ہرتے پھرتے آنا"۔ اس کا ایک اور مطلب ہے "شان ظاہر ہونا"، "انداز پا جانا" یا "نازو ادا ہونا"۔ یعنی جب کوئی شخص کسی جگہ یا موقع پر اچانک یا غیر رسمی طور پر آ جائے، یا کسی بات میں خود کو نمایاں کر لے۔

▄︻デموقع و محل══━一  
یہ محاورہ اس وقت بولا جاتا ہے جب کوئی شخص یا چیز اچانک یا غیر رسمی طور پر کہیں آ جائے، یا جب کوئی اپنی شان یا انداز دکھائے۔ مثلاً:  
- "وہ کل محفل میں آنکل آیا تھا" یعنی وہ اچانک محفل میں آ گیا تھا۔  
- "اس نے بہت آنکل کر کے سب کو حیران کر دیا" یعنی اس نے اپنی شان دکھا کر سب کو متاثر کیا۔

▄︻デتاریخ و واقعہ ══━一  
یہ محاورہ اردو زبان میں عوامی بول چال سے آیا ہے اور خاص طور پر شمالی ہندوستان اور پاکستان کے علاقوں میں رائج ہے۔ اس کا استعمال روزمرہ زندگی میں ایسے مواقع پر ہوتا ہے جہاں کوئی غیر رسمی یا اچانک آمد یا خود نمائی کی بات ہو۔

▄︻デپُر لطف قصہ ══━一  
ایک دن ایک نوجوان دوستوں کی محفل میں اچانک پہنچ گیا۔ سب نے کہا، "یار، تم تو آنکل آ گئے!" یعنی تم اچانک اور غیر متوقع طور پر آ گئے ہو۔ اس واقعے کے بعد یہ جملہ محاورہ بن گیا کہ جب کوئی اچانک یا غیر رسمی طور پر آ جائے تو کہا جاتا ہے "آنکلنا"۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی