URDU TAFSEER OF QUR'AN MAJEED: IBN KATHEER/USMANI - 001/002 TO 003

 

URDU TAFSEER OF QUR'AN MAJEED: IBN Katheer/Usmani – 001/002 &003

الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ

﴿001:002﴾

[جالندھری] سب طرح کی تعریف خدا ہی کو سزاوار ہے جو تمام مخلوقات کا پروردگار ہے

 

تفسیر عثمانی

ف ٢ یعنی سب تعریفیں عمدہ سے عمدہ اول سے آخر تک جو ہوئی ہیں اور جو ہوں گی خدا ہی کو لائق ہیں۔ کیونکہ ہر نعمت اور ہرچیز کا پیدا کرنے والا اور عطا کرنے والا وہی ہے خواہ بلاواسطہ عطا فرمائے یا بواسطہ جیسے دھوپ کی وجہ سے اگر کسی کو حرارت یا نور پہنچے تو حقیقت میں آفتاب کا فیض ہے۔ (حمد رابا تو نسبتے ست درست   بردر ہر کہ رفت بردر تست) تو اب اس کا یہ ترجمہ کرنا کہ (ہر طرح کی تعریف خدا ہی کو سزاوار ہے) بڑی کوتاہی کی بات ہے جس کو اہل فہم خوب سمجھتے ہیں۔
ف
٣    مجموعہ مخلوقات کو عالم کہتے ہیں اور اسی لئے اس کی جمع نہیں لاتے۔ مگر آیت میں عالم سے مراد ہر ہر جنس (مثلاً عالم جن، عالم ملائکہ، عالم انس وغیرہ وغیرہ) ہیں۔ اس لیے جمع لائے تاکہ جملہ افراد عالم کا مخلوق جناب باری ہونا خوب ظاہر ہو جائے۔

 

الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

﴿001:003﴾

[جالندھری] بڑا مہربان نہایت رحم والا

تفسیر ابن كثیر

بہت بخشش کرنے والا بڑا مہربان
اس کی تفسیر پہلے پوری گزر چکی ہے اب اعادہ کی ضرورت نہیں۔ قرطبی فرماتے ہیں آیت (رب العلمین کے وصف کے بعد آیت (الرحمن الرحیم کا وصف ترہیب یعنی ڈراوے کے بعد ترغیب یعنی امید ہے۔ جیسے فرمایا آیت (نبی عبادی الخ یعنی میرے بندوں کو خبر دو کہ میں ہی بخشنے والا مہربان ہوں اور میرے عذاب بھی دردناک عذاب ہیں۔ اور فرمایا تیرا رب جلد سزا کرنے والا اور مہربان اور بخشش بھی کرنے والا ہے۔ رب کے لفظ میں ڈراوا ہے اور رحمن اور رحیم کے لفظ میں امید ہے۔ صحیح مسلم شریف میں بروایت حضرت ابوہریرہ مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر ایماندار اللہ کے غضب و غصہ سے اور اس کے سخت عذاب سے پورا وقف ہوتا تو اس کے دل سے جنت کی طمع ہٹ جاتی اور اگر کافر اللہ تعالٰی کی نعمتوں اور اس کی رحمتوں کو پوری طرح جان لیتا تو کبھی ناامید نہ ہوتا۔

تفسیر عثمانی

 

__._,_.___
Recent Activity:
Etihad-e-Islam : Unity of All Muslims.
.

__,_._,___

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی