New Post/Thread Notification: Tanz-o-Mazah

Hello,

UMAR ISLAM has just posted in the Tanz-o-Mazah forum of ITDarasgah.com - Urdu Forum for IT Education & Information under the title of لیجئیے میر نے دھمکی دی اور ہم نے عملی جامہ پہنا دیا.

This thread is located at http://www.itdarasgah.com/showthread.php?t=91920

Here is the message that has just been posted:
***************
*:th_salam:

لیجئیے میر نے دھمکی دی اور ہم نے عملی جامہ پہنا دیا
میر جی ذرا دل تھام کے پڑھیئے گا
ہا ہا ہا
اور پھر سے غلطی بھی نہ کرنا جی
آہو

ایک دفعہ " ناٹی میر " ریل کا سفر کررہا تھا
ڈبے میں اس کا ایک ہمسفر بنگالی بابو تھا۔ چوہدری ہٹا کٹا، اور لمبا تڑنگا۔۔۔بنگالی دبلا پتلا، بنگالی نے اپنا صندوق اٹھا کر اوپر والی سیٹ رکھنے کوشش کررہا تھا، اس سے اٹھ نہیں رہا تھا
" ناٹی میر " اپنی جگہ سے اٹھا اور آرام سے صندوق اٹھا کر اوپر والی سیٹ پر رکھ دیا اور بنگالی سے طنزیہ لہجے میں بولا۔
" اوئے بنگالیو۔۔۔۔۔۔ کنک ( گندم ) تے دودھ مکھن کھایا کرو، طاقت آؤندی اے۔۔۔۔۔ مچھی چاول کھا کھا مکھی مارن جوگے وی نہیں !"
بنگالی بے چارہ چپ ہورہا۔ تھوڑی دیر بعد بنگالی نے تازہ ہوا کے لیے کھڑکی کھولنے کی کوشش کی، کامیاب نہ ہوسکا۔ بہت زور لگایا لیکن کھڑکی پھر بھی نہ کھلی
" ناٹی میر " اٹھا اور آستینیں چڑھا کر زور لگا کر کھڑکی کھول دی، اور پھر اس کو کہا کہ " اوئے بنگالیو، چاول کی بجائے کنک کھایا کرو۔ طاقت آؤندی اے۔"
بنگالی پھر چپ رہا۔ تھوڑی دیر بعد اسے بھوک لگی، اس نے اپنا کھانے والا ٹفن کھولنے کی کوشش کی مگر اس کا ڈھکنا پھنسا ہوا تھا، اسے زور لگاتا دیکھ کر
" ناٹی میر " نے اس کے ھاتھ سے ڈبا لیکر زور لگا کر ڈبا کھولا، اس میں مچھلی چاول دیکھ کر بولا۔
" اوئے۔۔۔۔۔ فیر چاول تے مچھی، تینوں میں بار بار کیہہ رہیا واں۔۔۔ کنک تے دودھ مکھن کھایا کرو، جان بن دی تے طاقت آؤندی اے "۔
اب کی بار بنگالی کو غصہ آگیا۔ اس نے اٹھ کر گاڑی روکنے والی زنجیر کھینچنے کی کوشش کی تاکہ گاڑی رکے اور ریل کا ڈبہ بدل سکے، مگر وہ زنجیر بھی نہ کھینچ سکا، وہ واپس اپنی سیٹ پر بیٹھ گیا
" ناٹی میر " یہ دیکھ کراٹھا، ایک جھٹکے سے زنجیر کھینچی، گاڑی رک گئی، چوہدری نے پھر بنگالی کو طنزیہ لہجے میں کہا۔
" ویکھیاں نیں کنک دیاں طاقتاں۔۔۔۔۔ توں وی کنک کھایا کر "۔
گاڑی رکی تو ریلوے پولیس آگئیاور مسافروں سے پوچھنے لگی کہ زنجیر کس نے کھینچی تھی؟ سب مسافروں نے " ناٹی میر " کی طرف اشارہ کیا۔ پولیس والوں نے " ناٹی میر " سے وجہ پوچھی
اب " ناٹی میر " کے پاس وجہ ہوتی تو وہ کچھ بتاتے۔ پولیس نے بلاوجہ زنجیر کھینچ کر گاڑی روکنے کے جرم میں " ناٹی میر " کو گرفتار کر کے ہتھکڑی پہنا دی
جب پولیس والے " ناٹی میر " کو گرفتار کر کے ساتھ لے جارہے تھے تو پیچھے سے بنگالی بابو نے آواز لگائی۔
" میرجی " ۔۔۔۔ مچھلی چاول بھی کبھی کھا لیا کرو۔۔۔ اس سے عقل آتی ہے "۔
*
***************

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی