گذشتہ کچھ عرصوں سے عرب کی صورتحال آپ کے علم میں ہے،اور اس صورتحال کا عرب ممالک میں ایران نے فائدہ اٹھایا اور جمہوریت اور انصاف کی آواز کی آڑ میں پس پردہ اپنے مذموم مقاصد استعمال کرنا شروع کردئیے،بالخصوص بحرین کے حالیہ گذشتہ دنوں کے واقعات کہ وہاں کس طرح سنی مسلمانوں کو گھروں سے نکال نکال کر قتل کیاگیا اور جمہوریت کی آڑ میں مملکت عربیہ سعودیہ میں اس فساد کو داخل کرنے کی کوشش کی ،مگر وہ کامیاب نہیں ہوسکے ۔
اب ایران نے ایک عرب ممالک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے،اور وہ یہ کہ آل سعود کے خلاف تحریک شروع کرکے اس تحریک کی آڑ میں دنیائے شیعیت کو بیت اللہ آزاد کرانے کے نعرے سے جمع کر رہا ہے،بقول حضرت مفتی نعیم صاحب کے ایک خبر کے مطابق 2011کے حج میں ایرانی شیعوں کی جانب سے ہنگامہ فساد مچانے کی بھرپور تیاری کی جارہی ہے ،جس کے لئے وہ دنیائے شیعیت کو آل سعود کے خلاف بنائے گئے پلیٹ فارم سے جمع کر رہا ہے،جس کی مثالیں گذشتہ دنوں قبل کیے گئے مختلف ممالک میں مظاہرے ہیں جن میں انڈیا،انڈونیشیاء،بحرین،سعودیہ ،پاکستان بالخصوص کراچی۔گذشتہ کچھ دنوں قبل کراچی کی دیواروں اور آل سعود ،اہل یہود کے نعروں سے بھر دیا گیا، آل سعود اور حرمین شریفین کے خلاف پوسٹر کراچی کے ہر چو ک و چوراہے پر چسپا کردئیے گئے،مگر نہ تو حکومت کی جانب سے کوئی ایکشن لیا گیا اور نہ ہی میڈیا نے اپنی اپنی پالیسی کے تحت اس مسئلے کو اٹھایا۔
بالآخر حضرت مولانا مفتی محمد نعیم صاحب کی جانب سے تحفظ و دفاع حرمین کے نام سے ایک پلیٹ فارم پر تمام مذہبی جماعتوں کے علماء کو6اپریل کو جمع کیا اور ایک نہایت سنجیدہ اجلاس بلایا گیا،جس میں جمعیت علماء اسلام،اہلسنت والجماعت،سنی وحدت کونسل،مدارس کے مہتممین و شیخ الحدیث کا ایک اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں جو کچھ طے پایا اس کی پریس بریفینگ بھی دی گئی،اس کے بعد 13اپریل کو دوسرا بڑا اجلاس بلایا گیا جس میں کراچی کے تمام ائمہ و خطباء کو جمع کیا اور ذمہ داری دی گئی کہ وہ اپنے اپنے حلقے میں دفاع حرمین کی بات کو عام کریں اور اس دوسرے اجلاس کا اہم مقصد کراچی میں ایک تاریخی ریلی کا انعقاد کرانا ہے،جس کی تیاریاں جاری ہیں،جبکہ آج 17اپریل اتوار کو شیعیت کی جانب سے ریلی بھی نکالی گئی کراچی میں۔بہر حال اس تمام صورتحال کی تفصیلات ذیل میں دئیے گئے ویڈیو لنکس سے حاصل کیے جاسکتے ہیں کہ جو دفاع حرمین کے پلیٹ فارم سے تیار کی گئی ہیں:
http://www.youtube.com/watch?v=BmaAnjE4QIg
http://www.difaeharamain.blogspot.com/
خلاصہ کلام یہ ہے کہ اس تمام صورتحال میڈیا نے ذرہ برابر ساتھ نہ دیا،اور آج سعودیہ کے خلاف ہونے والی ریلی،اور اسی طرح لاہور میں بریلوی علماء کے اجلاس کو اچھی خاصی کوریج دی گئی جو کہ علماء اہلسنت کے خاصی تشویش کا باعث ہے،اور اب یہ تشویش بہت تیزی پھیلتی جارہی ہے،انتہائی جانبداری کا مظاہرہ میڈیا کی جانب سے پہلے کبھی نہ ملا۔شاید کہ میڈیا انتظار میں ہے کہ کب یہ مسئلہ خطرناک صورتحال اختیار کرے اور پھر بریکنگ نیوز کی نذر کردی جائے اس صورتحال کو،مگر فی الوقت بریکنگ نیوز ضرورت نہیں بلکہ ضرورت ہے اس امر کی کہ منافقین اسلام اور دشمنان اسلام پر واضح کردیا جائے حرمین کی جانب اگر کسی نے ہاتھ بڑھانے کی کوشش کی تو وہ ہاتھ کاٹ دئیے جائیں گے،آل سعود کا کردار کچھ بھی ہو،مگر ایک بات واضح ہے کہ خادم الحرمین الشریفین کا حق اگر ادا کیا ہے تو وہ صرف آل سعود ہی ہیں،سعودیہ میں وحدانیت کو اگر قائم رکھا ہے تو وہ آل سعود ہی کی مرہون منت ہے،لہٰذا حرمین شریفین کے تحفظ و دفاع کے ساتھ ساتھ آل سعود کا دفاع بھی ہم مسلمانوں پر فرض ہے۔
زمرے
حالاتِ حاضرہ