حسد کرنے والے


 

🌟 آج کی بات:

"حسد کرنے والے کے لیے یہی سزا کافی ہے، کہ جب تم خوش ہوتے ہو تو وہ اداس ہوجاتا ہے!"


🔹 1. حسد کیا ہے؟

حسد صرف نفرت نہیں،
یہ وہ دل کا مرض ہے جس میں:

  • دوسروں کی خوشی زہر لگتی ہے

  • ان کی ترقی دکھائی نہیں دیتی، صرف تکلیف دیتی ہے

  • اور سب سے بڑھ کر… انسان اپنا سکون کھو بیٹھتا ہے


🔹 2. قرآنی تنبیہ: حسد شیطانی صفت ہے

"وَمِن شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ"
"اور حسد کرنے والے کے شر سے، جب وہ حسد کرے" (الفلق: 5)

اللہ تعالیٰ نے حسد کو ایک شر قرار دیا —
اور نجات کے لیے اس سے پناہ مانگنے کا حکم دیا!

یہی کافی ہے کہ:

  • حسد دل کو سیاہ کرتا ہے

  • اور بندے کو اپنے رب کی تقسیم پر اعتراض کرنے والا بنا دیتا ہے


🔹 3. حسد کرنے والے کی حالت

جب تم:

  • خوش ہو

  • کامیاب ہو

  • عزت پا رہے ہو

تو حسد کرنے والا:

  • جل رہا ہوتا ہے

  • سوچتا ہے، "کیوں اُسے؟ کیوں مجھے نہیں؟"

  • اور تمہاری خوشی، اس کے لیے عذاب بن جاتی ہے!

وہ تمہیں نقصان نہ دے سکے،
مگر اپنی ہی روح کو زخمی کر بیٹھا —
اور یہی اس کی سب سے بڑی سزا ہے۔


🔹 4. نفسیاتی پہلو: حسد = خود کو جلانا

ماہرینِ نفسیات کہتے ہیں:

"حسد وہ واحد احساس ہے جو انسان کو اندر سے کھاتا ہے،
بغیر کسی ظاہری مظاہر کے — اور متاثرہ شخص اکثر خوش خبر لوگوں سے دور ہو جاتا ہے۔"

حسد کرنے والا:

  • ہمیشہ دوسروں سے موازنہ کرتا ہے

  • اپنی ناکامی کا الزام دوسروں کی کامیابی پر ڈالتا ہے

  • اور نتیجتاً… غم، اداسی، چڑچڑاہٹ اس کی زندگی کا حصہ بن جاتی ہے


🔹 5. رسول اللہ ﷺ کا فرمان:

"تم حسد سے بچو، کیونکہ حسد نیکیوں کو ایسے کھا جاتا ہے جیسے آگ لکڑی کو کھا جاتی ہے۔"
(ابو داود)

تو حسد صرف دلی کیفیت نہیں —
یہ عملی گناہ بھی ہے، جو نیکیوں کو راکھ میں بدل دیتا ہے۔


📜 موضوع سے ہم آہنگ اشعار

1️⃣

جلنے والے جلے، پر مجھے کیا غم ہے
میں تو اپنی خوشی میں خوش رہتا ہوں!


2️⃣

میرے ہنسنے سے جو بے چین ہو جائے
سمجھ لو، اس کا سکون میں بن چکا ہوں!


🔹 6. معاشرتی مشاہدہ: حسد کے اثرات

  • محلے میں ترقی کرتا ہوا گھر — بعض چہروں پر تناؤ

  • دفتر میں پروموشن — ساتھیوں کے تبصرے

  • خاندان میں کسی کی خوشی — پیچھے سے نفسیاتی وار

یہی وہ لوگ ہوتے ہیں جو:

  • سامنے مسکراتے ہیں

  • پیچھے دل جلاتے ہیں

  • اور ہر خوشی کو اپنے لیے اداسی کا سبب بنا لیتے ہیں


🔹 7. حسد کا علاج: قناعت + دعا

اگر کوئی حسد سے نجات چاہے تو:

  • اللہ کی تقسیم پر راضی ہو جائے

  • دوسروں کی کامیابی پر دل سے دعا دے

  • اور ہر بار کہے:

    "اللَّهُمَّ بَارِكْ لَهُ فِيمَا أَعْطَيْتَ"
    "اے اللہ! اسے عطا کی گئی نعمت میں برکت عطا فرما"

یہ دل کو پاک کر دے گا — اور اداسی کی بجائے خوشی میں شامل ہونے والا بنا دے گا۔


نتیجہ:

حسد کرنے والے کی سب سے بڑی سزا یہ ہے کہ:
تم جیتو تو وہ جلتا ہے
تم ہنسو تو وہ دکھی ہوتا ہے
اور تم آگے بڑھو، تو وہ اپنے ہی دل کو پیچھے چھوڑ آتا ہے!


🌱 دعوتِ فکر:

"حسد کرنا ایسا ہے جیسے تم کسی کو مارنے کے لیے
زہر خود پی لو
اور توقع رکھو کہ وہ مر جائے!"


کیا ہی خوبصورتی سے فرمایا تھا حضرت علیؓ نے:

"حاسد کو راحت نہیں، اور شاکر کو خسارہ نہیں!"

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی