ضرب المثل : آ بَنی سَر پَر آپنے چھوڑ پَرائی آس


 ╰☆☆★彡آ بَنی سَر پَر آپنے چھوڑ پَرائی آس彡☆☆★╮

ضرب المثل

▄︻デمعانی و مفہوم══━一
یہ کہاوت اس بات کی نصیحت کرتی ہے کہ انسان کو اپنی مشکلات اور مصائب میں دوسروں پر انحصار نہیں کرنا چاہیے بلکہ خود اپنی مدد آپ کے تحت اپنے مسائل حل کرنے چاہئیں۔ "آبنی سر اپنے" یعنی اپنے سر پر اپنے مسائل اور ذمہ داریاں اٹھاؤ، "چھوڑ پرائی آس" یعنی دوسروں کی امیدوں اور سہارا چھوڑ دو۔ مصیبت کے وقت خود کفیل ہونا ہی بہتر ہے۔

▄︻デموقع و محل══━一
یہ کہاوت خاص طور پر اس وقت کہی جاتی ہے جب کوئی شخص مشکل وقت میں دوسروں سے مدد کی توقع لگائے یا انحصار کرے، اور اسے سمجھایا جائے کہ اپنی طاقت اور ہمت سے حالات کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ یہ نصیحت خود اعتمادی اور خود انحصاری کی ترغیب دیتی ہے۔

▄︻デتاریخ  و واقعہ ══━一
یہ کہاوت قدیم اردو اور پنجابی بول چال میں عام ہے اور معاشرتی تجربات سے جنم لی ہے۔ اس کا مقصد لوگوں کو خود مختاری کی طرف راغب کرنا اور دوسروں پر انحصار سے بچانا ہے، کیونکہ مشکلات کا حل ہمیشہ باہر سے نہیں آتا، بلکہ انسان کی اپنی کوششوں سے ہوتا ہے۔

▄︻デ پُر لطف قصہ ══━一
ایک بار ایک نوجوان نے اپنے بزرگ سے کہا کہ "میرے مسائل بہت ہیں، میں کسی سے مدد کا سہارا لینا چاہتا ہوں"۔ بزرگ نے مسکرا کر کہا، "بیٹا، آبنی سر اپنے، چھوڑ پرائی آس۔" نوجوان نے سمجھا کہ اسے اپنی طاقت پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ کچھ دنوں بعد اس نے اپنی محنت سے مشکلات کو حل کر لیا اور خوشحال ہو گیا۔ اس واقعے نے اسے زندگی بھر خود اعتمادی اور خود انحصاری کا درس دیا۔

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Graphic Designer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی