🌻 *جس کو قرأت نہ آتی ہو اس کی نماز کا حکم*
📿 *جس شخص کو قرآن کریم کی قرأت نہ آتی ہو اس کی نماز کا حکم:*
جس شخص کو قرآن کریم کی قرأت نہ آتی ہو تو اس پر لازم ہے کہ وہ بھرپور کوشش کرکے نماز کی ادائیگی کے لیے بقدرِ ضرورت قرآن کریم سیکھے اور یاد کرلے، اور جب تک اسے یاد نہ ہو تب تک بغیر قرأت کیے نماز ادا کرتا رہے کہ قیام میں مناسب مقدار خاموش کھڑا رہنے کے بعد رکوع کرے۔ یاد کرنے کی ممکنہ کوشش میں جتنا یاد ہوجائے تو نماز میں اتنا ہی پڑھ کر نماز ادا کرلیا کرے، البتہ اگر بھرپور کوشش کے باوجود بھی کچھ بھی یاد نہ ہو تو ایسے معذور شخص کی نماز ماقبل کی تفصیل کے مطابق بغیر قرأت کیے بھی درست ہے۔ حاصل یہ کہ نماز اس صورت میں بھی معاف نہیں۔
☀️ الموسوعة الفقهية الكويتية:
صَلَاةُ الأمِّيّ:
2- الأُمِّيُّ الَّذِي لَا يُحْسِنُ قِرَاءَةَ الْفَاتِحَةِ، وَيُحْسِنُ قِرَاءَةَ آيَةٍ مِنْهَا وَيُرِيدُ الصَّلاةَ، قَال الْبَعْضُ: إِنَّهُ يُكَرِّرُ هَذَا الَّذِي يُحْسِنُهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ لِيَكُونَ بِمَنْزِلَةِ سَبْعِ آيَاتِ الْفَاتِحَةِ، وَقَال آخَرُونَ: لا يُكَرِّرُهُ. وَإِنْ كَانَ لا يُحْسِنُ الْفَاتِحَةَ وَيُحْسِنُ غَيْرَهَا قَرَأَ مَا يُحْسِنُهُ مِنَ الْقُرْآنِ الْكَرِيمِ. فَإِنْ كَانَ لاَ يُحْسِنُ شَيْئًا وَاجْتَهَدَ آنَاءَ اللَّيْل وَالنَّهَارِ فَلَمْ يَقْدِرْ عَلَى التَّعَلُّمِ، قَال أَبُو حَنِيفَةَ وَبَعْضُ الْمَالِكِيَّةِ: يُصَلِّي دُونَ أَنْ يَقْرَأَ شَيْئًا لا مِنَ الْقُرْآنِ وَلا مِنَ الأَذْكَارِ. (أُمِّيٌّ)
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی