ضرب المثل : آ بلا گلے پڑ، نہیں پڑتی تو بھی پڑ


 ╰☆☆ ★彡 آ بلا گلے پڑ، نہیں پڑتی تو بھی پڑ彡★ ☆☆╮

ضرب المثل

▄︻デمعانی و مفہوم══━一
یہ محاورہ اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کوئی شخص خود ہی مصیبت کو دعوت دیتا ہے یا بلاوجہ کسی مشکل میں پڑ جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر مصیبت خود نہیں آتی تو بھی اسے خود ہی بلا لیا جاتا ہے۔

▄︻デموقع و محل══━一
یہ محاورہ اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کوئی شخص جان بوجھ کر یا نادانی میں کسی مشکل یا جھگڑے میں پڑ جاتا ہے۔ مثال کے طور پر، اگر کوئی شخص غیر ضروری طور پر کسی تنازعے میں شامل ہو جائے تو اس محاورے کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

▄︻デتاریخ  و واقعہ ══━一
اس محاورے کی تاریخ اور اصل واقعہ کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں، لیکن یہ محاورہ اردو زبان میں قدیم زمانے سے استعمال ہوتا آ رہا ہے۔ اس کا استعمال عام طور پر روزمرہ کی گفتگو میں ہوتا ہے اور یہ محاورہ لوگوں کو غیر ضروری مشکلات سے بچنے کی نصیحت کرتا ہے۔

▄︻デ پُر لطف قصہ ══━一
ایک دن ایک شخص، جس کا نام لاسلکی تھا، اپنے دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا۔ لاسلکی نے اچانک فیصلہ کیا کہ وہ اپنے دوستوں کو متاثر کرنے کے لیے ایک خطرناک پہاڑی پر چڑھنے جائے گا۔ دوستوں نے اسے روکا اور کہا کہ یہ خطرناک ہے، لیکن لاسلکی نے کہا، "آ بلا گلے پڑ، نہیں پڑتی تو بھی پڑ!"

لاسلکی نے پہاڑی پر چڑھنا شروع کیا اور کچھ دیر بعد اس نے دیکھا کہ ایک بڑا پتھر اس کی طرف آ رہا ہے۔ لاسلکی نے جلدی سے نیچے کی طرف بھاگنا شروع کیا، لیکن پتھر نے اس کا پیچھا کیا۔ آخر کار، لاسلکی نے ایک درخت کے پیچھے چھپ کر خود کو بچایا۔ جب وہ واپس آیا تو اس کے دوستوں نے ہنستے ہوئے کہا، "لاسلکی، تم نے واقعی بلا کو گلے پڑنے کی دعوت دی!"

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Graphic Designer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی