دھوکا دینے والوں کو راشن نہیں دیا جاسکتا۔


 ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 سورہ یوسف آیت نمبر 59🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼ 

بِسمِ اللّٰہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیمِ
وَ لَمَّا جَهَّزَهُمْ بِجَهَازِهِمْ قَالَ ائْتُوْنِیْ بِاَخٍ لَّكُمْ مِّنْ اَبِیْكُمْ١ۚ اَلَا تَرَوْنَ اَنِّیْۤ اُوْفِی الْكَیْلَ وَ اَنَا خَیْرُ الْمُنْزِلِیْنَ

ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 لفظی ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼

وَلَمَّا : اور جب جَهَّزَهُمْ : جب انہیں تیار کردیا بِجَهَازِهِمْ : ان کا سامان قَالَ : کہا اس نے ائْتُوْنِيْ : لاؤ میرے پاس بِاَخٍ : بھائی لَّكُمْ : تمہارا (اپنا) مِّنْ اَبِيْكُمْ : تمہارے باپ سے اَلَا تَرَوْنَ : کیا تم نہیں دیکھتے اَنِّىْٓ : کہ میں اُوْفِي : پورا کرتا ہوں الْكَيْلَ : پیمانہ وَاَنَا : اور میں خَيْرُ : بہترین الْمُنْزِلِيْنَ : اتارنے والا (مہمان نواز)

ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 ترجمہ 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼

شروع اللہ کے نام سے جو سب پر مہربان ہے، بہت مہربان ہے
اور جب یوسف نے ان کا سامان تیار کردیا تو ان سے کہا کہ (آئندہ) اپنے باپ شریک بھائی کو بھی میرے پاس لے کر آنا۔ (39) کیا تم یہ نہیں دیکھ رہے ہو کہ میں پیمانہ بھر بھر کردیتا ہوں، اور میں بہترین مہمان نواز بھی ہوں ؟

ⲯ🌹﹍︿🕌﹍︿﹍🕋 تفسیر 🕋﹍ⲯ﹍🌹ⲯ🌹﹍︿🕌﹍☼

39: در اصل ہوا یہ تھا کہ جب ان دس بھائیوں کو ایک ایک اونٹ کا بوجھ غلہ مل گیا تو انہوں نے حضرت یوسف ؑ سے کہا کہ ہمارا ایک باپ شریک بھائی ہے جو ہمارے والد کی خدمت کے لیے وہاں رہ گیا ہے اور یہاں نہیں آسکا آپ اس کے حصے کا غلہ بھی ہمیں دے دیجئے اس پر حضرت یوسف ؑ نے فرمایا کہ راشن کے جو قواعد مقرر کیے گئے ہیں ان کی رو سے میں ایسا نہیں کرسکتا۔ البتہ اگلی مرتب جب آپ آئیں تو اسے بھی ساتھ لے کر آئیں تو میں سب کا حصہ پورا پورا دوں گا اور اگر اس مرتبہ آپ لوگ اسے ساتھ نہ لائے تو آپ کے اپنے حصے کا غلہ بھی آپ کو نہیں ملے گا۔ کیونکہ اس کا مطلب یہ ہوگا کہ آپ نے جھوٹ بولا تھا کہ آپ کا کوئی اور بھائی بھی ہے اور دھوکا دینے والوں کو راشن نہیں دیا جاسکتا۔


Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Graphic Designer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی