Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

اسقاط حمل ایک تحقیق تالیف: مفتی محمد ثاقب قاسمی فتحپوری


 اسقاط حمل ایک تحقیق

عذر شرعی کی صورت میں اسقاط حمل کی گنجائش کتنی مدت تک ہے اس حوالے سے بالعموم قدیم وجدید فتاوی میں یہی حکم ملتا ہے کہ چار ماہ سے قبل اس کی گنجائش ہے اور اگر حمل پر چار ماہ سے زیادہ وقفہ گزر گیا ہے تو پھر اسقاط کی گنجائش نہیں ہے۔ جبکہ فقہاء کرام نے یہ تصریح بھی کی ہے کہ اگر حمل کے بعض اعضاء مثلا انگلی، بال، ناخن، وغیرہ بن گئے ہوں تو پھر اسقاط جائز نہیں ہے یعنی جہاں اعذار کی وجہ سے فقہاء کرام نے اسقاط کی گنجائش دی ہے وہاں اس گنجائش کو اس شرط کے ساتھ مشروط کیا ہے کہ حمل پر ظہور بعض اعضاء کا تحقق نہ ہوا ہو اگر اس طرح کے اعذار تو ہوں، لیکن ظہور بعض اعضاء ہو گیا ہو تو پھر اسقاط کی گنجائش نہیں ہوگی۔
زیر نظر تحریر میں اسی تعارض کو حل کرنے کی کوشش کی گئی ہے

تالیف: مفتی محمد ثاقب قاسمی فتحپوری

صفحات: 128
اشاعت: 2025
ناشر: مکتبہ الحرمین دیوبند

Read Online

Download (1MB)

Link 1      Link 2

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.