Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

🌀 محاورہ: آج مرے کل دوسرا دن ⏳


 🕯️📜 تلفظ 📜🕯️

"آج مرے کل دوسرا دن"
(Āj marē kal dūsrā din) 🗣️🎙️

🕯️📜 معانی و مفہوم 📜🕯️
یہ محاورہ اس صورت حال کے لیے استعمال ہوتا ہے جب:

  • زندگی کی ناپائیداری اور عارضی ہونے کی بات کی جائے۔ 😔

  • یہ سکھایا جائے کہ موت ناگزیر ہے اور زندگی بہت مختصر ہے۔

  • وقت کی قدر کرنے اور آج کے دن کو اہمیت دینے کی ترغیب دی جائے۔

🔹 سادہ الفاظ میں: زندگی عارضی ہے، آج زندہ ہیں تو کل شاید نہ ہوں۔ 🌬️

🕯️📜 موقع و محل 📜🕯️
یہ محاورہ ان مواقع پر بولا جاتا ہے جہاں:

  • کوئی زندگی کی ناپائیداری یا موت کے قریب ہونے کی بات کرے۔

  • لوگوں کو نصیحت کی جائے کہ وقت ضائع نہ کریں اور اچھے کام کریں۔

  • کسی کی موت یا زندگی کے عارضی ہونے کے فلسفے پر بات ہو۔

مثال:
"وہ ہر وقت لڑائی جھگڑے میں رہتا تھا، لیکن جب اس کا دوست چلا گیا تو بولا: آج مرے کل دوسرا دن، اب نیکی کروں گا۔" 🙏
یا
"زندگی کا کیا بھروسہ؟ آج مرے کل دوسرا دن!" ⏰

🕯️📜 تاریخ و واقعہ 📜🕯️
یہ محاورہ ہندی-اردو بول چال سے نکلا ہے اور ہندوستانی ثقافت کے فلسفیانہ اور صوفیانہ نظریات سے جڑا ہے۔ "آج مرے کل دوسرا دن" زندگی کی عارضی طبیعت اور موت کی ناگزیریت کو بیان کرتا ہے۔ یہ ضرب المثل دیہی زندگی سے متاثر ہے، جہاں لوگ زندگی کی سادگی اور موت کی حقیقت سے قریب تھے۔ اردو شاعری اور ادب میں بھی اس طرح کے محاورات ملتے ہیں، جو انسان کو وقت کی قدر اور اچھے اعمال کی طرف راغب کرتے ہیں۔ 🕰️📜

🕯️📜 پُر لطف قصہ 📜🕯️
ایک گاؤں میں چچا جی ہر وقت کہتے تھے کہ وہ کل سے اپنا کاروبار شروع کریں گے۔ 💼 ایک دن گاؤں کے بزرگ نے ان سے کہا: "چچا، آج مرے کل دوسرا دن، ابھی سے کام شروع کرو!" چچا ہنس کر بولے: "ٹھیک ہے، بزرگ جی، کل کا انتظار کیوں کروں؟" 😅 اگلے دن سے انہوں نے دکان کھول لی اور گاؤں والوں نے کہا: "واہ، چچا نے تو بات مان لی!" 😂

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.