🌿 اَلْعَفُوُّ – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف 🌿
🕊️ لفظی معنیٰ
اَلْعَفُوُّ
یعنی: درگزر کرنے والا، معاف کر دینے والا، گناہوں کو مٹانے والا۔
🌸 مفہوم و تشریح
"اَلْعَفُوُّ" اللہ تعالیٰ کا وہ صفاتی نام ہے جو اُس کی بے پایاں رحمت اور معافی کو ظاہر کرتا ہے۔
-
یہ درگزر کرنے والا ہے، جو بندوں کے گناہوں کو محض معاف ہی نہیں کرتا بلکہ انہیں مٹا دیتا ہے گویا وہ کبھی ہوئے ہی نہیں۔
-
اللہ تعالیٰ کی صفتِ عفو انسان کو امید دیتی ہے کہ سچی توبہ کے ساتھ کوئی گناہ بخشش سے باہر نہیں۔
قرآن میں ارشاد ہے:
وَيَعْفُو عَن كَثِيرٍ
(الشورى: 30)
"اور وہ بہت سے (گناہوں) سے درگزر فرما دیتا ہے۔"
🌟 فضائل
-
بندہ اپنے رب سے رجوع کرنے میں کبھی مایوس نہیں ہوتا۔
-
دل میں نرمی، رحم اور معافی کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔
-
دعا کی قبولیت کے دروازے کھلتے ہیں، خصوصاً مغفرت مانگنے والی دعائیں۔
-
گناہوں کو معاف کرانے کا قوی ذریعہ ہے۔
🌿 برکات
-
دل کو سکون اور روح کو طہارت ملتی ہے۔
-
گناہوں کی بخشش اور ان کے اثرات کا زائل ہونا۔
-
اللہ کی رحمت خاص نصیب ہوتی ہے۔
-
دل سے کینہ، بغض اور نفرت نکل جاتی ہے۔
🕯️ ذکر و ورد کا طریقہ
-
روزانہ 100 یا 300 مرتبہ "یَا عَفُوُّ" خشوع کے ساتھ پڑھا جائے۔
-
شبِ قدر (خصوصاً آخری عشرے میں) یہ دعا پڑھی جائے:
اللَّهُمَّ إِنَّكَ عَفُوٌّ كَرِيمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي
(اے اللہ! تو معاف کرنے والا ہے، معافی کو پسند کرتا ہے، پس مجھے معاف فرما دے۔)
✍️ وظائف
-
گناہوں کی بخشش کے لیے
تہجد کے وقت 1000 مرتبہ "یَا عَفُوُّ" پڑھ کر اللہ سے بخشش مانگی جائے۔ -
دل کی سختی دور کرنے کے لیے
روزانہ 200 مرتبہ "یَا عَفُوُّ" پڑھ کر دل میں نرمی اور معافی کا جذبہ پیدا کرنے کی دعا کی جائے۔ -
مغفرتِ کبیرہ کے لیے
آخری عشرے کی طاق راتوں میں کثرت سے "یَا عَفُوُّ" کا ورد اور مذکورہ دعا پڑھی جائے۔