کربلا کا بڑا سبق


 

🌟 آج کی بات:

"کربلا کا بڑا سبق یہ ہے کہ مردوں نے حق اور سچ نہیں چھوڑا، اور خواتین نے حیا اور پردہ نہیں چھوڑا"


🔹 1. کربلا — قربانی کا جامع درس

کربلا کوئی صرف جنگ یا سانحہ نہیں تھا،
بلکہ یہ نیکی اور بدی، صداقت اور ظلم، وفا اور جبر،
کے بیچ ایک ازلی تصادم تھا۔

جہاں:

  • مردوں نے جانیں دیں مگر حق نہ چھوڑا

  • اور خواتین نے قید، تپتی زمین، بے سروسامانی کے باوجود حیا و پردہ نہ چھوڑا

یہ پیغام ہے کہ:

ظلم جتنا بھی طاقتور ہو، ایمان کی بنیادیں نہیں ہلا سکتا۔


🔹 2. حق و سچ پر استقامت — امام حسینؓ کا طرزِ حیات

امام حسینؓ نے فرمایا:

"میں اس لیے نکلا ہوں کہ اپنی نانا ﷺ کی امت کو اصلاح کی طرف بلاؤں،
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کروں، اور نانا کی سیرت پر چلوں"

یہ کوئی سیاسی ہدف نہیں، بلکہ ایک نقطۂِ اصول تھا —
کہ جھوٹے بادشاہ یزید کی بیعت سے انکار سچ کے تحفظ کے لیے تھا۔


🔹 3. پردہ و حیا — بی بی زینبؑ کا استقامت بھرا سفر

کربلا کے بعد جب بی بی زینبؑ اور خواتین کو قیدی بنا کر درباروں میں گھسیٹا گیا
تو:

  • چادریں چھینی گئیں

  • نامحرموں کے درمیان لایا گیا

  • مگر ان کی نگاہیں جھکی رہیں، زبان پر وقار رہا

  • اور پردے کا شعور دل میں سلامت رہا

یہ بدن سے نہیں، باطن سے اٹھنے والی حیا تھی —
جس نے یزید کے دربار کو لرزا دیا۔


📜 موضوع سے ہم آہنگ اشعار

1️⃣

کٹا حسینؓ کا سر مگر سجدہ نہ ٹوٹا
جھکی زینبؑ کی نگاہ مگر پردہ نہ ٹوٹا


2️⃣

میدان میں تلوار تھی، دربار میں گفتار
کربلا نے مردوں سے کردار، عورتوں سے وقار دکھایا


🔹 4. دین کے دو ستون: صداقت اور حیا

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"ہر دین کی ایک نمایاں صفت ہوتی ہے، اور اسلام کی صفت حیا ہے"
(سنن ابن ماجہ)

دوسری جانب فرمایا:

"جو سچ بولے، وہ نجات پا جائے گا"

تو:

  • مرد سچ پر ڈٹ جائیں

  • عورتیں حیا پر قائم رہیں

یہی تو کربلا کی روح ہے!


🔹 5. کربلا کا سبق آج کے دور میں

آج:

  • سچ بولنے والے کم

  • حیا کرنے والے شرمندہ

  • دین کے نام پر مفاد

  • کردار کی بجائے الفاظ

ایسے میں کربلا ہمیں جھنجھوڑتی ہے:

"کیا تم نے حسینؓ کا راستہ چنا؟
اور کیا تم میں زینبؑ جیسا پردہ ہے؟"


🔹 6. سماجی پیغام: بیٹیوں کے لیے زینبؑ، بیٹوں کے لیے حسینؓ

آج اگر:

  • بیٹا سچ بولنے کا خوگر ہو

  • بیٹی کردار و پردہ کی علامت ہو
    تو معاشرہ کربلا کے مشن کا امین بن سکتا ہے۔


نتیجہ:

حسینؓ نے سچ کا علم بلند رکھا
زینبؑ نے حیا کا دامن نہ چھوڑا

اگر آج ہم اپنے کردار، زبان، لباس اور نظریے میں یہ دونوں صفات واپس لا سکیں —
تو ہر گھر ایک چھوٹا کربلا بن جائے، جہاں باطل سر جھکاتا ہے اور حق سر بلند ہوتا ہے۔


🌱 دعوتِ فکر:

"یاد رکھو!
سچ کربلا میں خنجر سے نہ مرا،
اور پردہ دربار میں قید سے نہ ٹوٹا —
کیونکہ یہ چیزیں دل سے نکلتی ہیں،
اور دل میں ہی محفوظ رہتی ہیں۔"

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی