🌙 فحاشی اور بے حیائی کا فروغ: معاشرتی زوال کا خطرناک زہر
🔹 تمہید
جب کوئی معاشرہ فحاشی اور بے حیائی کو "ترقی" سمجھ کر قبول کرنے لگے، تو وہ زوال کی ایسی اندھی کھائی میں جا گرتا ہے جہاں سے واپسی بہت مشکل ہوتی ہے۔ آج ہماری سوسائٹی میں حیا کو کمزوری، اور بے پردگی کو آزادی کہا جاتا ہے۔ یہ نظریاتی گراوٹ معاشرتی اقدار کو کھوکھلا کر رہی ہے۔
🔹 قرآن کا انتباہ
"إِنَّ الَّذِينَ يُحِبُّونَ أَن تَشِيعَ الْفَاحِشَةُ فِي الَّذِينَ آمَنُوا لَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ"
(سورۃ النور: 19)
ترجمہ: "جو لوگ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں فحاشی پھیلے، ان کے لیے دردناک عذاب ہے۔"
اللہ تعالیٰ نے معاشرے میں بے حیائی کے فروغ کو سنگین جرم قرار دیا ہے۔
🔹 حدیث کی روشنی میں
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"جب تم حیا نہ کرو تو جو چاہو کرو۔"
(بخاری)
یہ حدیث بتاتی ہے کہ حیا ایمان کا بنیادی جز ہے۔ جب یہ ختم ہو جائے تو انسان کسی گناہ سے نہیں رکتا۔
🔹 موجودہ معاشرتی مظاہر
لباس میں بے حیائی:
مرد و خواتین میں فیشن کے نام پر جسمانی نمائش عام ہو چکی ہے، خصوصاً میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے۔
سوشل میڈیا پر فحاشی:
TikTok، Instagram، اور دیگر پلیٹ فارمز پر ناچ گانے، رومانوی ڈائیلاگز، اور بے مقصد لائکس کی دوڑ میں اخلاقیات کا جنازہ نکل چکا ہے۔
میڈیا ڈرامے اور فلمیں:
"Bold Scenes"، ناجائز تعلقات، اور "modern love" جیسے کانسپٹس کو عام کیا جا رہا ہے۔
نوجوانوں کی ذہنی تباہی:
فحش مواد کی آسان دستیابی نے نوجوان ذہنوں کو آلودہ کر دیا ہے، جو مستقبل کے معمار تھے۔
🔹 اس کے مہلک نتائج
زنا میں اضافہ
نکاح سے بے رغبتی
عائلی نظام کی تباہی
نفسیاتی بیماریاں
اللہ کے عذاب کا خطرہ
🔹 اس کا حل قرآن و سنت کی روشنی میں
پردے کا احیاء
اللہ تعالیٰ کا حکم ہے:
"وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا"
(سورۃ النور: 31)
"اور عورتیں اپنی زینت ظاہر نہ کریں، سوائے جو از خود ظاہر ہو جائے۔"
مرد و زن کے اختلاط پر پابندی
غیر ضروری ملاقاتیں، "فرینڈز کلچر" — ان سب پر اسلامی انداز میں روک ہونی چاہیے۔
سوشل میڈیا کا باحیا استعمال
نوجوانوں کو اسلامی مواد، خطبات، تلاوت، اور سیرت النبی ﷺ کی طرف مائل کیا جائے۔
والدین کی نگرانی
بچوں کو عمر کے مطابق حیا اور جنس کی تعلیم دینی چاہیے، بصورتِ دیگر وہ باہر سے گمراہ کن معلومات حاصل کریں گے۔
🔹 نتیجہ
فحاشی ایک ایسا آتش فشاں ہے جو بظاہر دل لبھاتا ہے، مگر اندر سے معاشروں کو جلا کر راکھ کر دیتا ہے۔ صرف قرآن و سنت کی روشنی میں باحیا، متوازن، اور اسلامی ماحول کی طرف رجوع ہی ہمیں تباہی سے بچا سکتا ہے۔
🌟 "الحياء شعبة من الإيمان"
"حیا ایمان کا شعبہ ہے۔" (بخاری)