🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
✵•.¸,✵°✵.。.✰ قربانی کے احکام ✰.。.✵°✵,¸.•✵
━━❰・ پوسٹ نمبر 25 ・❱━━
قربانی کے جانور سے نفع اٹھانے کا حکم
قربانی کےجانور کا دودھ، اون وغیرہ استعمال میں نہ لایا جائے ، اس پر سواری نہ کی جائے اور اس کو کرایہ پر نہ دیا جائے۔ غرضیکہ اس سے کوئی نفع حاصل نہ کیا جائے ایسے جانور کے تھنوں میں اگر دودھ ہو ، تو ٹھنڈے پانی کے چھینٹے مارکر خشک کردینا چاہئے، اگر خشک نہ ہو اور جانور کو تکلیف ہورہی ہو تو نکال کر صدقہ کردینا چاہئے اور جتنا اس سے نفع حاصل کرلیا ہو اتنی مالیت کا صدقہ کردینا چاہئے۔
یہ حکم اس صورت میں ہے کہ قربانی کی نیت سے جانور خریدا ہو اور باہر خود چل پھر کر گزر بسر کرتا ہو، البتہ چند صورتوں میں قربانی کے جانور سے مندرجہ بالا منافع حاصل کرنا جائز ہے:
(1) جانور گھر کا پالتو ہو؛ یعنی گھر میں پہلے سے موجود ہو۔
(2) جانور خریدا ہوا ہو لیکن خریدتے وقت قربانی کی نیت سے نہ ہو مثلا دودھ کیلئے خریدا تھا اور اب اس میں قربانی کی نیت کرلی۔
(3) قربانی کی نیت سے ہی خریدا ہو لیکن مالک اس کو چارہ خود کھلاتا ہو خواہ خرید کر یا خریدے بغیرکہیں سے کاٹ کر لاتا ہو۔
📚حوالہ:
▪ بدائع الصنائع، کتاب الاضحیہ 5/78
▪ الفتاوی الھندیہ 5/300
▪ احسن الفتاوی 7/478
▪ قربانی کے فضائل و احکام 277
مرتب:✍
━━━━━❪❂❫━━━━━
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━❪❂❫━━━━━