🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
✵•.¸,✵°✵.。.✰ قربانی کے احکام ✰.。.✵°✵,¸.•✵
━━❰・ پوسٹ نمبر 06 ・❱━━
رات میں قربانی کا حکم
☆ دسویں اور تیرہویں رات کو قربانی کرنا جائز نہیں ہے، دسویں کی وجہ یہ ہے کہ رات پہلے آتی ہے اور دن بعد میں اور قربانی کا وقت چونکہ 10 ذی الحجہ کو صبح صادق کے بعد شروع ہوتا ہے اس لیے دسویں کی رات کو قربانی نہ ہوگی اور تیرہویں رات کو نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ قربانی کا وقت 12 ذی الحجہ کے سورج غروب ہونے تک رہتا ہے، سورج غروب ہونے کے بعد جائز نہیں ہے۔
☆ گیارہویں اور بارہویں رات کو قربانی کرنا جائز ہے مگر فقہاء کرام رحمھم اللہ تعالی نے رگیں صحیح نہ کٹنے کی وجہ سے یا ہاتھ کو کاٹنے کی وجہ سے رات میں قربانی کو مکروہ تنزیہی لکھا ہے البتہ اگر روشنی کا صحیح بندوبست ہو تو بعض علماء کرام کے نزدیک مکروہ تنزیہی بھی نہیں ہے۔
📚حوالہ:
☆ الدرالمختار مع ردالمحتار زکریا 9/463
☆ ھندیہ 5/29
☆ احسن الفتاوی 7/510 ☆کتاب الفتاوی 4/163
مرتب:✍
━━━━━❪❂❫━━━━━
مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━❪❂❫━━━━━