🌻 *رات کو سفر کرنے کا حکم*
📿 *رات کے وقت سفر کرنے کا حکم:*
عام حالات میں رات کے وقت سفر کرنے میں کوئی حرج نہیں، بلکہ حدیث شریف میں اس کی ترغیب دی گئی ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: ’’رات کو سفر کرنے کرنے کا اہتمام کرو کیونکہ رات کے وقت زمین لپیٹ دی جاتی ہے (جس کی وجہ سے سفر جلد طے ہوجاتا ہے)۔ جیسا کہ ’’سنن ابی داود میں ہے:
2571- حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ: حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ عَنِ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: «عَلَيْكُمْ بِالدُّلْجَةِ؛ فَإِنَّ الْأَرْضَ تُطْوَى بِاللَّيْلِ».
(كِتَاب الْجِهَادِ: بَابٌ فِي الدُّلْجَةِ)
البتہ بلا ضرورت تنہا سفر کرنے سے بھی اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ حدیث شریف میں اس سے ممانعت آئی ہے :
☀️ مجمع الزوائد ومنبع الفوائد:
13208- عَنِ ابْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ ﷺ نَهَى عَنِ الْوَحْدَةِ أَنْ يَبِيتَ الرَّجُلُ وَحْدَهُ أَوْ يُسَافِرَ وَحْدَهُ. رَوَاهُ أَحْمَدُ، وَرِجَالُهُ رِجَالُ الصَّحِيحِ. (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْوَحْدَةِ)
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی