الکمونیا بلاگ – علم، تحقیق، آئی ٹی اور ویڈیو ٹریننگ کا مرکز الکمونیا بلاگ ایک جامع علمی و تحقیقی پلیٹ فارم ہے جہاں آپ کو اسلامی مضامین، قرآنی موضوعات، احادیث کی تشریحات، تاریخِ اسلام، شخصیات پر تحقیقی مقالات، ادب اور فلسفہ جیسے موضوعات کے ساتھ ساتھ آئی ٹی، کمپیوٹر سائنس، ڈیجیٹل ٹولز اور پروفیشنل اسکلز پر مبنی مواد بھی دستیاب ہے۔ مزید برآں، یہاں آپ کو ویڈیو ٹریننگز اور آن لائن لرننگ کورسز بھی ملتے ہیں جو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق آپ کی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں۔

✨ "تازہ ترین" ✨

Post Top Ad

LightBlog

ماں باپ کی ابتدائی ذمہ داریاں: تمہارے بچے جب سات سال کے ہو جائیں


 ⲯ﹍︿﹍︿﹍ درسِ حدیث ﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼

معارف الحدیث - کتاب المعاملات والمعاشرت - حدیث نمبر 1389
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مُرُوا أَوْلَادَكُمْ بِالصَّلَاةِ وَهُمْ أَبْنَاءُ سَبْعِ سِنِينَ، وَاضْرِبُوهُمْ عَلَيْهَا، وَهُمْ أَبْنَاءُ عَشْرٍ وَفَرِّقُوا بَيْنَهُمْ فِي الْمَضَاجِعِ» (رواه ابوداؤد و رواه فى شرح السنة عن ابن معبد)

ⲯ﹍︿﹍︿﹍ ترجمہ﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼

ماں باپ کی ابتدائی ذمہ داریاں: تمہارے بچے جب سات سال کے ہو جائیں
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تمہارے بچے جب سات سال کے ہو جائیں تو ان کو نماز کی تاکید کرو اور جب دس سال کے ہو جائیں تو نماز مین کوتاہی کرنے پر ان کو سزا دو اور ان کے بستر بھی الگ کر دو۔ (سنن ابی داؤد)

ⲯ﹍︿﹍︿﹍ تشریح﹍ⲯ﹍ⲯ﹍︿﹍☼

عام طور سے بچے سات سال کی عمر میں سمجھدار اور باشعور ہو جاتے ہیں، اس وقت سے ان کو خدا پرستی کے راستے پر ڈالنا چاہئے، اور اس کے لے ان سے نماز کی پابندی کرانی چاہئے۔ دس سال کی عمر میں ان کا شعور کافی ترقی کر جاتا ہے اور بلوغ کا زمانہ قریب آ جاتا ہے، اس وقت نماز کے بارے میں ان پر سختی کرنی چاہئے اور اگر وہ کوتاہی کریں تو مناسب طور پر ان کو سرزنش بھی کرنی چاہئے۔ نیز اس دعمر کو پہنچ جانے پر ان کو الگ الگ سلانا چاہئے۔ ایک ساتھ اور ایک بستر پر نہ سلانا چاہئے (دس سال سے پہلے اس کی گنجائش ہے)۔ حدیث کا مدعا یہ ہے کہ ماں باپ پر یہ سب اولاد کے حقوق ہیں، لڑکوں کے بھی اور لڑکیوں کے بھی اور قیامت کے دن ان سب کے بارے میں باز پرس ہو گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Top Ad

Your Ad Spot

Page List