Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

سانسوں میں شہر بھر کی اتر جانا چاہیے



سانسوں میں شہر بھر کی اتر جانا چاہیے
خوشبو ہو تم تو تم کو بکھر جانا چاہیے

کرنا ہے آپ کو جو نئے راستوں کی کھوج
سب جس طرف نہ جائیں ادھر جانا چاہیے

اس بے وفا پہ مرنے کو آمادہ دل نہیں
لیکن وفا کی ضد ہے کہ مر جانا چاہیے

دیوار بن کے وقت اگر راستہ نہ دے
جھونکا ہوا کا بن کے گزر جانا چاہیے

ان کے سوائے جن پہ تباہی گزر گئی
ہر شخص کہہ رہا ہے کہ ہر جانا چاہیے

یوں آہ بھر کہ اس کا تغافل لرز اٹھے
تو خاک ہو گیا یہ خبر جانا چاہیے

اگلی صفوں میں ہم ہی رہیں کیوں سدا انیسؔ
اب معرکے میں اس کا بھی سر جانا چاہیے

کلام: انیس دہلوی


 

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.