📿 اپنی مظلومیت اور سچائی کا غلط پروپیگنڈا کرنے پر تنبیہ:
بہت سے لوگوں کی یہ غلط عادت ہوتی ہےکہ کسی تنازع اور جھگڑے میں غلطی پر ہونے اور ظالم ہونے کے باوجود جگہ جگہ پروپیگنڈا کرکے اپنے مظلوم ہونے اور حق پر ہونے کا ڈھنڈورا پیٹتے رہتے ہیں، تاکہ لوگ انھیں حق پر سمجھیں اور ان کے حمایتی بن جائیں، یوں وہ بد نامی سے بچ جائیں۔ حالانکہ ہر مسلمان کو یہ سوچنا چاہیے کہ اس کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہے، اسی کی بارگاہ میں حساب وکتاب کے لیے پیش ہونا ہے اور وہ بخوبی جانتا ہے کہ حق پر کون ہے؟ غلطی کس کی ہے؟ اور ظالم کون ہے؟ سو اگر آپ واقعہ ظالم ہیں اور غلطی آپ کی ہے تو پھر آپ کے پروپیگنڈے کی وجہ سے فریب کا شکار ہوکر آپ کا خاندان، پورا معاشرہ اور سارے لوگ آپ کے حمایتی بھی بن جائیں تب بھی اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں آپ ظالم ہی رہیں گے اور آپ اگر توبہ اور معافی تلافی کیے بغیر اس حال میں دنیا سے چلے گئے تو اللہ کے سامنے ظالم اور مجرم بن کر ہی پیش ہوں گے، یہ کس قدر خسارے والی بات ہے!
اس لیے ہر طرح تنازع اور جھگڑے میں سچائی سے کام لینا ایک مؤمن کی شان ہے اور اپنی غلطی تسلیم کرلینا ہی مؤمن کی خوبی ہے۔
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی
محلہ بلال مسجد نیو حاجی کیمپ سلطان آباد کراچی