Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

زمیں والوں کی بستی میں سکونت چاہتی ہے


زمیں والوں کی بستی میں سکونت چاہتی ہے
مری فطرت ستاروں سے اجازت چاہتی ہے

عجب ٹھہراؤ پیدا ہو رہا ہے روز و شب میں
مری وحشت کوئی تازہ اذیت چاہتی ہے

میں تجھ کو لکھتے لکھتے تھک چکا ہوں میری دنیا
مری تحریر اب تھوڑی سی فرصت چاہتی ہے

ادھر منہ زور موجیں دندناتی پھر رہی ہیں
مگر اک ناؤ دریا سے بغاوت چاہتی ہے

شاعر: احمد اشفاق


 

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.