Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

سلسلہ میرے سفر کا کبھی ٹوٹا ہی نہیں



سلسلہ میرے سفر کا کبھی ٹوٹا ہی نہیں
میں کسی موڑ پہ دم لینے کو ٹھہرا ہی نہیں

خشک ہونٹوں کے تصور سے لرزنے والو
تم نے تپتا ہوا صحرا کبھی دیکھا ہی نہیں

اب تو ہر بات پہ ہنسنے کی طرح ہنستا ہوں
ایسا لگتا ہے مرا دل کبھی ٹوٹا ہی نہیں

میں وہ صحرا جسے پانی کی ہوس لے ڈوبی
تو وہ بادل جو کبھی ٹوٹ کے برسا ہی نہیں

ایسی ویرانی تھی در پہ کہ سبھی کانپ گئے
اور کسی نے پس دیوار تو دیکھا ہی نہیں

مجھ سے ملتی ہی نہیں ہے کبھی ملنے کی طرح
زندگی سے مرا جیسے کوئی رشتہ ہی نہیں

شاعر:سلطان اختر

 

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.