Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

بیعت تھی جان دینے کی اور تھا نبی کا ہاتھ




 بیعت تھی جان دینے کی اور تھا نبی کا ہاتھ

اس ہاتھ کی طرف بڑھا فوراً سبھی کا ہاتھ

سلمان کا بلال کا بوزر ولی کا ہاتھ
شامل تھا ان ہی ہاتھوں میں مولیٰ علی کا ہاتھ

سب ہاتھ پورے ہوگئے پھر رب کے حکم سے
آقا نے اپنے ہاتھ کو بولا غنی کا ہاتھ

کھول آنکھ دیکھ دشمنِ عثمان کے لئے
آقا نے خود بلند کِیا دشمنی کا ہاتھ

جس نے کبھی بھی ستر کو مس تک کیا نہ ہو
تاریخ میں دکھاؤ تو ایسا کسی کا ہاتھ

اے ناقدانِ حضرتِ عثمان دیکھنا
گردن سے تم کو پکڑے گا اک دن نبی کا ہاتھ

عثمان وہ شہیدِ مدینہ ہے جس نے دوست
چالیس روز تھاما ہے تشنہ لبی کا ہاتھ

آقا ہیں آفتاب صحابہ ہیں روشنی
تحسین چھوڑنا نہ کبھی روشنی کا ہاتھ

شاعر: یونس تحسین
بیعت تھی جان دینے کی اور تھا نبی کا ہاتھ Reviewed by Mian Muhammad Shahid Sharif on جولائی 10, 2024 Rating: 5

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.