اگر پہلے انسان بندر تھا تو ۔ ۔ ۔

 



مُریدوں کا رش لگا ہوا تھا، اور کھجل سائیں کی طبیعت گذشتہ رات سے کھجل تھی، کھجل سائیں نے صبیح کو بُلا کر کہا کہ آج تم مُریدوں کو کھجل سائیں بن کر کھجل کرواور مجلس جلدی برخواست کردینا میں آج آرام کروں گا۔ ۔ ۔ 

وہاں سائیں آتنک وادی وقاص بھی موجود تھا اُسے ایک شرارت سوجھی ۔ ۔ ۔

صبیح نے بہروپ بدل کر آج کی مجلس کی گدّی سنبھال رکھی تھی، سائیلین آ آکر اپنے مسائل بیان کرتے اور کھجل سائیں (صبیح) شف شف کرکے ان پر دم کرکے بھج رہا تھا ۔ ۔ 

سائیں آتنک وادی (وقاص) آکر کھجل سائیں (صبیح ) کے سامنے بیٹھا اور بولا "سائیں جی ایک پریشانی میں مبتلا ہوں ۔ ۔ ۔ کچھ شفقت فرمائیں۔ ۔ 

صبیح نے غصے میں گھور کروقاص کو دیکھا مگر پھر آسمان کی طرف منہ کرکے کہنے لگے "بول بچہ کیا تپسیا ہے؟"۔

سائیں آتنک وادی (وقاص) نے کہا "اگر پہلے انسان بندر تھے تو اب والے بندر کیوں انسان نہیں بن رہے؟"۔
🙈🙉🙊
کھجل سائیں (صبیح) پہلے تو گھبرایا پھر طویل خاموشی اختیار کی ۔ ۔ ۔ ۔

گہری اور طویل خاموشی کے بعد کھجل سائیں (صبیح ) نے جواب دیا ۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
۔
"پائن ہُن او خواراکاں نئیں رہیاں"۔
🤭😬😏🤪

Mian Muhammad Shahid Sharif

Accounting & Finance, Blogging, Coder & Developer, Administration & Management, Stores & Warehouse Management, an IT Professional.

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی