یہ انتہائی دردناک منظرہے۔
جو میرے اور آپکے لیے محض دلچسب تصویر کے سواہ کچھ بھی نہیں ہے
آپکو بیحد دکھ اور تاسف ہوگا جب پتہ چلے گا کہ یہ افریقی لوگ کیا کر رہے ہیں؟؟
چلیں ہم آپکا تجسس دور کرتے ہیں۔
جیسے آج کل ہمارے کمروں میں پنکھے یا AC لگے ہوتے ہیں
جو گرمی کی شدت کو کم کرتے ہیں لیکن پرانے وقتوں میں
اس طرح کی کوئی سہولت نہیں تھی
ان دنوں لوگ کپڑے سے بنے بڑے بڑے پنکھے چھتوں کے ساتھ لگایا کرتے تھے
جن کے ساتھ ایک رسی لگی ہوتی تھی رسی کھنچنے سے وہ پنکھے ہوا دیتے تھے
اور
اس تصویر میں نظر نا آنے والے کمروں میں انگریز آرام فرمارہے ہیں
کمروں میں پنکھے لگے ہوئے ہیں،
پنکھوں کو چلانے والی رسیاں کمروں کے باہر موجود ہیں جسے آپ دیکھ رہے ہیں
جن کو افریقی غلام اپنے پیروں سے ہلا رہے ہیں
اور اندر کمروں میں انگریز مزے سے ہوا کھا رہے ہیں
یاد رہے کہ جن غلاموں سے یہ کام کروایا جاتا تھا
وہاں یہ خیال رکھا جاتا تھا کے رسی ہلانے والے غلام بہرے ہوں
تاکہ کمروں کے اندر ہونے والی بات چیت نا سن سکیں.
ان قابض اقوام نے انسانیت کی تذلیل کی ایسی ایسی آعلیٰ مثالیں قائم کی ہیں
جن کا ایک عام انسان یا مسلمان سوچ بھی نہیں سکتا
اس سے زیادہ مزے کی بات یہ ہے کہ
آج انہی لوگوں کی اولادیں 10 گز کی کتے جیسی زبان نکال کر
مسلمانوں کو انسانیت سکھاتے ہیں لیکچر دیتے ہیں اور دہشت گرد تک قرار دیتے ہیں افسوس ہمارے حاکم ابھی بھی انگریزکے ہی غلام ہیں .
زمرے
معاشرت و طرزِ زندگی