🌻 نفع کمانے کی غرض سے سونا خریدنے کا حکم
📿 نفع کمانے کی غرض سے سونا خریدنے کا حکم:
بعض لوگ اس غرض سے سونا خرید کر رکھ دیتے ہیں تاکہ جب قیمت بڑھے تو اس کو فروخت کردیں، تو یہ اپنی ذات میں جائز ہے، یہ تو ایک جزوی اور انفرادی سطح کے مسئلے کا حکم، تاہم اس میں ایک قابلِ ذکر پہلو یہ ہے کہ جب یہی کام عمومی سطح پر ہونے لگے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ سونا خرید کر ذخیرہ کرنے لگ جائیں جس کے نتیجے میں مصنوعی بحران پیدا ہوجائے اور اس کی قیمت میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوجائے تو پھر یہ قابلِ اعتراض بن جاتا ہے کیونکہ پھر اس کا ملکی اور عوامی سطح پر نقصان سامنے آنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں یہ ملک وقوم کے مفاد میں نہیں ہوتا جس کی وجہ سے یہ قابلِ اجتناب بن جاتا ہے۔
☀️ البدائع:-(۶/۲۶۴)
للمالك أن يتصرف في ملكه أي تصرف شاء. (كتاب الدعوى: بيان ركن الدعوى، فصل في بيان حكم الملك والحق الثابت في المحل)
☀️ درر الحکام فی شرح المجلة الاحکام:-(۳/۲۰۵)
كل يتصرف في ملكه كيفما شاء .... إذا لم يكن ضرر فاحش للغير، أما إذا كان في تصرفه ضرر فاحش للغير فيمنع في ذلك الحال. (المادة (1192)، الباب الثالث في بيان المسائل المتعلقة بالحيطان والجيران، الفصل الأول في بيان بعض القواعد المتعلقة بأحكام الأملاك)
☀️ الموسوعة الکویتیة:-(۲/۹۰)
يتفق الفقهاء على أن الاحتكار بالقيود التي اعتبرها كل منهم محظور؛ لما فيه من الإضرار بالناس، والتضييق عليهم. (احتكار: صفة الاحتكار، حكمه التكليفي)
✍🏻۔۔۔ مفتی مبین الرحمٰن صاحب مدظلہم
فاضل جامعہ دار العلوم کراچی

کوئی تبصرے نہیں: