Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

💖✧༺♥༻∞˚سلسلہ اسماء الحسنٰی˚∞༺♥༻✧💖★➎➊➊★💖 اَلْمُعْطِيُ ﷻ💖معنیٰ ومفہوم، فضائل و برکات اور اذکار و وظائف 💖


 🌿 اَلْمُعْطِیُ – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف🌿

(اللہ تعالیٰ کا عطا فرمانے والا نام)


معنیٰ و مفہوم:

"اَلْمُعْطِیُ" کا مطلب ہے:
عطا کرنے والا، بخشنے والا، فیاض، جود و کرم کرنے والا۔

یہ اسمِ مبارک اللہ تعالیٰ کی فیاضانہ شان کو ظاہر کرتا ہے۔
وہ ذات جو بغیر حساب کے عطا کرتی ہے، جس کے خزانوں میں کبھی کمی نہیں آتی، جو اپنی مخلوق کو ان کے ظاہری و باطنی حاجات کے مطابق نوازتی ہے — چاہے وہ مانگیں یا نہ مانگیں۔

اللہ تعالیٰ ہر نعمت، ہر رزق، ہر فضل اور ہر کامیابی کا واحد منبع ہے۔


قرآنِ مجید سے مفہوم:

قرآن میں "اَلْمُعْطِیُ" بطورِ اسم نہیں آیا، مگر اس کے معنی کئی مقامات پر بیان ہوئے ہیں:

"وَمَا بِكُم مِّن نِّعْمَةٍ فَمِنَ اللَّهِ"
(النحل: 53)

"تمہارے پاس جو بھی نعمت ہے، وہ اللہ ہی کی طرف سے ہے۔"

اور فرمایا:

"إِنَّ رَبَّكَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ وَيَقْدِرُ"
(الإسراء: 30)

"بے شک تیرا رب جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کر دیتا ہے اور جس کے لیے چاہتا ہے تنگ کر دیتا ہے۔"

یہ آیات واضح کرتی ہیں کہ دینے والا صرف اللہ ہے، بندہ محض وسیلہ و سبب ہے۔


حدیثِ مبارکہ میں ذکر:

نبی کریم ﷺ نے فرمایا:

"إِنَّ اللَّهَ هُوَ الْمُعْطِي، وَأَنَا الْقَاسِمُ"
(صحیح البخاری، حدیث: 1432)

"بے شک اللہ ہی عطا کرنے والا ہے، اور میں تو تقسیم کرنے والا ہوں۔"

یہ حدیث "اَلْمُعْطِیُ" کے معنیٰ کو انتہائی جامع انداز میں بیان کرتی ہے — یعنی اصل دینے والا اللہ ہے، نبی ﷺ اور دیگر اس کے فیض کے تقسیم کار ہیں۔


صفاتِ ربانی کا جلوہ:

  • اللہ کی عطا وسیع اور بے حد ہے۔

  • وہ سائل کو بھی دیتا ہے، غیر سائل کو بھی۔

  • اس کی عطا میں عدل، حکمت، اور رحمت شامل ہے۔

  • وہ دنیا و آخرت دونوں کے خزانوں کا مالک و عطا فرمانے والا ہے۔


فضائل و برکات:

  • اس اسمِ مبارک کا ذکر قلب میں شکر، قناعت اور رضا پیدا کرتا ہے۔

  • انسان دوسروں کو عطا کرنے والا بن جاتا ہے، کیونکہ اللہ کی صفتِ عطا اُس میں جھلکتی ہے۔

  • مایوسی، تنگدستی اور حرص و لالچ کا خاتمہ ہوتا ہے۔

  • اللہ تعالیٰ کے خزانے پر یقین اور اس کی رحمت پر اعتماد بڑھتا ہے۔


ذکر و ورد:

📿 ذکر: "يَا مُعْطِيُ"
یہ ذکر دل سے یقین کے ساتھ کیا جائے کہ اللہ سب کچھ دینے والا ہے۔

📅 وظیفہ:

  • ہر روز نمازِ فجر یا عشاء کے بعد 100 مرتبہ "يَا مُعْطِيُ" پڑھیں۔

  • دعا کے وقت یا حاجت کے موقع پر "يَا مُعْطِيُ" کہنا قبولیتِ دعا کا باعث بنتا ہے۔


روحانی فوائد:

  • حاجت پوری ہونے میں آسانی۔

  • دل سے حرص و طمع کا خاتمہ۔

  • رزق میں کشادگی اور برکت۔

  • عطا کرنے کی خُلقی صفت بندے میں پیدا ہوتی ہے۔


دعا:

يَا مُعْطِيَ الْخَيْرَاتِ، أَعْطِنِي مِنْ فَضْلِكَ رِزْقًا طَيِّبًا، وَنَفْسًا قَانِعَةً، وَقَلْبًا شَاكِرًا، وَرُوحًا رَاضِيَةً بِقَضَائِكَ.

"اے بھلائیوں کے دینے والے! اپنے فضل سے مجھے پاکیزہ رزق عطا فرما، قناعت بھری جان، شکر گزار دل، اور اپنے فیصلے پر راضی روح نصیب فرما۔"


تصوف و معرفت کی روشنی میں:

صوفیاء کے نزدیک "اَلْمُعْطِیُ" وہ اسم ہے جو بندے کو فیض و سخا کا دروازہ کھول دیتا ہے۔
جب بندہ یہ مان لیتا ہے کہ دینے والا صرف اللہ ہے، تو وہ حرص و حسد سے آزاد ہو جاتا ہے، اور دوسروں کے لیے بھی عطا و خیر کا وسیلہ بن جاتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.