Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

آج کی بات: کچھ لوگ فرشتوں جیسے ہوتے ہیں


 آج کی بات

💬 "کچھ لوگ فرشتوں جیسے ہوتے ہیں — محلے میں کون کیا کر رہا ہے، سب کا حساب رکھتے ہیں!"

یہ جملہ مذاق لگتا ہے، لیکن اس کے پیچھے ایک گہری اخلاقی اور روحانی بیماری چھپی ہوئی ہے: لوگوں کی نگرانی، غیبت، اور فضول تحقیق۔
دنیا میں کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو ہر گھر کی کھڑکی، ہر فون کال، اور ہر باہر نکلنے والی گاڑی پر نظر رکھتے ہیں — اور پھر یہ سب "خبریں" پورے محلے میں پھیلا دیتے ہیں۔
لیکن اسلام کہتا ہے: فرشتے حقیقت میں وہ ہوتے ہیں جو لوگوں کی برائیاں چھپاتے ہیں، نہ کہ انہیں گن کر پھیلاتے ہیں۔ 🕊️


👁️‍🗨️ "فرشتوں جیسے"؟ یا "نگرانی کرنے والے"؟

فرشتے اللہ کے حکم سے ہر انسان کے اعمال لکھتے ہیں — لیکن وہ کسی کو مطلع نہیں کرتے، نہ ہی مذاق اُڑاتے ہیں، نہ تنقید کرتے ہیں۔
جبکہ یہ "فرشتوں جیسے" لوگ خود کو اللہ کا نگران سمجھ بیٹھتے ہیں — جبکہ وہ نہ فرشتے ہیں، نہ اللہ کے نائب، نہ ہی عادل قاضی!

اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں واضح فرماتے ہیں:

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اجْتَنِبُوا كَثِيرًا مِّنَ الظَّنِّ إِنَّ بَعْضَ الظَّنِّ إِثْمٌ ۖ وَلَا تَجَسَّسُوا﴾
(سورۃ الحجرات: 12)
"اے ایمان والو! بے جا گمان سے بچو، کیونکہ بعض گمان گناہ ہے، اور ایک دوسرے کی جاسوسی نہ کرو!"

اور اسی آیت کے بعد فرمایا:

﴿وَلَا يَغْتَب بَّعْضُكُم بَعْضًا ۚ أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَن يَأْكُلَ لَحْمَ أَخِيهِ مَيْتًا فَكَرِهْتُمُوهُ﴾
"اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو… کیا تم میں سے کوئی یہ پسند کرے گا کہ وہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے؟ تم اس سے نفرت کرو گے!"

یعنی لوگوں کے معاملات میں داخل ہونا، ان کی زندگی کا حساب رکھنا، اور پھر دوسروں کو بتانا — یہ نہ صرف بد اخلاقی ہے، بلکہ گناہِ کبیرہ بھی ہے۔


📜 رسول اللہ ﷺ کی سخت وارننگ

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"مَنْ أَحَبَّ أَنْ يُمَثِّلَ لَهُ أَعْمَالُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَلْيَدَعْ تَجَسُّسَ النَّاسِ"
(کنز العمال)
"جو شخص چاہتا ہو کہ قیامت کے دن اس کے اعمال اس کے سامنے پیش کیے جائیں، وہ لوگوں کی جاسوسی چھوڑ دے۔"

اور ایک دوسری حدیث میں آپ ﷺ نے فرمایا:

"كَفَى بِالْمَرْءِ إِثْمًا أَنْ يُضَيِّعَ مَنْ يَعُولُ، أَوْ يَشْغَلَ نَفْسَهُ بِمَا لَا يَعْنِيهِ"
(ترمذی: 2317، حسن)
"انسان کے لیے گناہ کافی ہے کہ وہ اپنے وہن کو ضائع کرے، یا ایسے کام میں لگ جائے جو اسے کچھ بھی نہیں دیتا۔"

یعنی دوسرے لوگوں کی زندگی میں دلچسپی لینا — چاہے وہ "خبر" ہو یا "فکر" — بے فائدہ اور گناہ آلود ہے۔


🏘️ محلے کا "فرشتہ": کیا واقعی وفادار ہوتا ہے؟

ایسے لوگ اکثر کہتے ہیں:

"میں تو صرف فکرمند ہوں… ہم تو اچھا ہی سوچتے ہیں…"

لیکن سوچیے:

  • کیا وہ اچھی باتیں بھی اتنی ہی جوش سے پھیلاتے ہیں؟
  • کیا وہ مشکل میں پڑے ہوئے کی مدد کرتے ہیں یا صرف باتیں بنا کر بیٹھ جاتے ہیں؟
  • کیا وہ آپ کے سامنے اور پیچھے ایک جیسے بولتے ہیں؟

عام طور پر جواب "نہیں" ہوتا۔
کیونکہ ایسی "خبریں" غیبت کا دوسرا نام ہیں، اور غیبت وہ زہر ہے جو محلوں، رشتوں، اور دلوں کو تباہ کر دیتی ہے۔ 💔


💡 عملی رہنمائی: کیسے بچیں اس بیماری سے؟

  1. اپنی زبان کو روکیں:
    جب بھی کسی کے بارے میں بات چلے، پوچھیں:

    "کیا یہ بات مجھے کچھ دے گی؟ کیا میں اس سے اللہ کے قریب ہوں گا؟"

  2. اچھی باتوں کو پھیلائیں:
    اگر آپ کو کسی کے بارے میں کچھ اچھا معلوم ہو، تو وہی بات سب تک پہنچائیں۔

    "الْمُؤْمِنُ يَسْتُرُ وَيُحِبُّ أَنْ يُسْتَرَ عَلَيْهِ"
    (مسند أحمد)
    "مومن چھپاتا ہے اور پسند کرتا ہے کہ اس پر پردہ ڈالا جائے۔"

  3. اپنے کام میں مصروف رہیں:
    جب آپ اپنی نماز، روزی، تعلیم، یا خاندان کی ذمہ داریوں میں لگے ہوں گے،
    تو دوسروں کی "خبریں" آپ کے لیے بالکل بے معنی ہو جائیں گی۔

  4. دعا کریں:

    "اللّٰهم احْفَظْ لِسَانِي مِنَ الْغِيبَةِ، وَقَلْبِي مِنَ الْحَسَدِ، وَعَيْنِي مِنَ الْخَوَضِ فِي أُمُورِ النَّاسِ."
    "اے اللہ! میری زبان کو غیبت سے، دل کو حسد سے، اور آنکھ کو لوگوں کے معاملات میں داخل ہونے سے بچا۔"


🌅 خاتمہ: اصل "فرشتہ" وہ ہے جو چھپاتا ہے، نہ کہ گن کر بتاتا ہے

فرشتے ہمیشہ سے رازدار رہے ہیں۔
وہ دیکھتے ہیں، لکھتے ہیں، لیکن کسی کو مطلع نہیں کرتے — صرف اللہ کے سامنے پیش کرتے ہیں۔
لیکن جو شخص دنیا میں ہی لوگوں کے راز فاش کر دے، وہ نہ فرشتہ ہے، نہ ہی اچھا انسان —
بلکہ ایک ایسی آگ ہے جو رشتوں کو جلا کر راکھ کر دیتی ہے۔ 🔥

🌟 "اچھا انسان وہ نہیں جو سب کچھ دیکھے،
اچھا انسان وہ ہے جو دیکھ کر بھی چُپ رہے — خاص طور پر جب بات کسی کی عزت سے جُڑی ہو۔"

اور یاد رکھیں:

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ"

(سورۃ التوبہ: 108)
"بے شک اللہ پاکیزگی پسند کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔"

اور پاکیزگی صرف جسم میں نہیں — زبان، نظر، اور دل کی پاکیزگی بھی شامل ہے۔

🤲 "اے اللہ! ہمیں وہ طہارت عطا فرما جو ہمیں دوسروں کی زندگی میں جھانکنے سے روکے،
اور وہ شرم عطا فرما جو ہمیں غیبت کے قریب بھی نہ جانے دے۔"


کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.