Top Ad unit 728 × 90

✨📰 خاص مضامین 📰🏅

random

🌀 محاورہ: آڑے ہاتھوں لینا 👊


 ⚡📢 تلفظ 📢⚡

"آڑے ہاتھوں لینا"
(Āṛē hāthōṅ lēnā) 🗣️🎙️

⚡📢 معانی و مفہوم 📢⚡
یہ محاورہ اس صورت حال کے لیے استعمال ہوتا ہے جب کوئی شخص:

  • دوسرے کو سخت تنقید کا نشانہ بنائے یا برا بھلا کہے۔ 😣

  • کسی کی غلطی یا ناکامی پر اسے شدید سرزنش کرے۔

  • کسی کو قائل یا معقول کرنے کے لیے سخت الفاظ یا رویہ استعمال کرے۔

🔹 سادہ الفاظ میں: کسی کو سخت ڈانٹنا، لتاڑنا، یا تنقید کرنا۔ 💥

⚡📢 موقع و محل 📢⚡
یہ محاورہ ان مواقع پر بولا جاتا ہے جہاں:

  • کوئی شخص کسی کی غلطی یا بدتمیزی پر اسے سخت سست کہے۔

  • استاد، والدین، یا باس اپنے ماتحت کو ڈانٹتے یا تنقید کرتے ہیں۔

  • طنزیہ یا سخت انداز میں کسی کی ناکامی یا غلطی کو اجاگر کیا جائے۔

مثال:
"جب اس نے پروجیکٹ وقت پر مکمل نہ کیا تو باس نے اسے آڑے ہاتھوں لے لیا۔" 😤
یا
"استاد نے طالب علم کو دیر سے ہوم ورک دینے پر آڑے ہاتھوں لیا۔" 📚

⚡📢 تاریخ و واقعہ 📢⚡
یہ محاورہ ہندی-اردو بول چال سے نکلا ہے اور سماجی مشاہدات سے جڑا ہے۔ "آڑے ہاتھوں" سے مراد ہے کسی کو سخت گرفت میں لینا یا اسے سخت سست کہنا، جیسے ہاتھوں سے پکڑ کر تنقید کرنا۔ یہ محاورہ دیہی اور شہری دونوں ثقافتوں میں عام ہے، جہاں غلطی یا ناکامی پر سرزنش کا رواج ہے۔ اردو ادب اور روزمرہ گفتگو میں یہ اکثر طنزیہ یا ہلکی تنقید کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ 🕰️📜

⚡📢 پُر لطف قصہ 📢⚡
ایک گاؤں میں چچا جی نے اپنے بیٹے کو بازار سے سبزی لانے کو کہا، لیکن وہ کھیلنے چلا گیا۔ 🏏 جب چچا کو پتا چلا تو انہوں نے بیٹے کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا: "سبزی چھوڑ کر کرکٹ کھیل رہے ہو؟" بیٹا شرمندہ ہو کر بولا: "ابا، بس ایک اوور تھا!" 😅 چچا ہنس کر بولے: "اگلی بار اوور سے پہلے سبزی لے آنا!" 😂

کوئی تبصرے نہیں:

رابطہ فارم

نام

ای میل *

پیغام *

تقویت یافتہ بذریعہ Blogger.