🌹 بسْمِ ﷲِالرَّحْمن الرَّحِيم 🌹
━━❰・ *پوسٹ نمبر 225* ・❱━━━
*امامت و جماعت کے مسائل:*
*(41) اکیلےفرض نماز پڑھنے کے دوران جماعت کھڑی ہوگئ تو ۔۔*
اگر کسی شخص نے انفرادی طور پر کسی فرض نماز کی نیت باندھ لی تھی،اسی مسجد میں وہ نماز باجماعت پڑھی جانے لگی، تو اب یہ الگ پڑھنے والا شخص کیا کرے؟اس بارے میں تفصیل یہ ہے:
(1) اگر وہ نماز دو یا تین رکعت والی ( مثلاً فجر یا مغرب)ہے،اور ابھی اس نمازی نے دوسری رکعت کا سجدہ نہیں کیا ہے،تو حکم یہ ہے کہ اپنی نماز توڑ کر امام کے ساتھ جماعت میں شامل ہوجائے۔
(2) اور اگر دو یا تین رکعت والی نماز میں دوسری رکعت کا سجدہ کرچکا ہے، تو اب اپنی ہی نماز پوری کرے، جماعت میں شریک نہ ہو۔
(3) اگر نماز چار رکعت والی ہے(مثلاً ظہر اور عشاء) اور ابھی اس نمازی نے پہلی رکعت کا سجدہ نہیں کیا ہے تو فوراً کھڑے کھڑے ایک سلام کے ذریعہ نماز توڑ کر جماعت میں شامل ہوجائے۔
(4) اور اگر چار رکعت والی نماز میں پہلی رکعت کا سجدہ کرلیا ہے تو فوراً نماز نہ توڑے؛ بلکہ دو رکعت پوری کرکے سلام پھیر کر جماعت میں شریک ہوجائے۔
(5) اور اگر تین رکعت پڑھ چکا تھا کہ جماعت کھڑی ہوگئی تو اب اپنی نماز نہ توڑے؛ بلکہ اسے پوری کرے،اور بعد میں بطور نفل امام کے ساتھ شریک ہوجائے،( مگر یہ صورت عصر میں نہیں ہو سکتی؛ کیوں کہ عصر کے فرض پڑھنے کے بعد کوئی بھی نفل نماز پڑھنا منع ہے۔)
📚حوالہ:
(1) درمختارمع الشامی زکریا:2/506
(2) کتاب المسائل:1/417:418
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
▒▓█ مَجْلِسُ الْفَتَاویٰ █▓▒
مرتب:✍ مفتی عرفان اللہ درویش ھنگو عفی عنہ
━━━━━━━━❪❂❫━━━━━━━
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
کوئی تبصرے نہیں: