💖✧༺♥༻∞˚سلسلہ اسماء الحسنٰی˚∞༺♥༻✧💖★➐➒★💖 اَلصَّبُورُ ﷻ💖معنیٰ ومفہوم، فضائل و برکات اور اذکار و وظائف 💖
🌿 اَلصَّبُورُ – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف 🌿
معنیٰ و مفہوم
اَلصَّبُورُ کا مطلب ہے:
"بے انتہا صبر کرنے والا، بندوں کو فوری سزا نہ دینے والا، بلکہ مہلت اور موقع دینے والا۔"
اللہ تعالیٰ کی صفتِ صبور یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ اپنے بندوں کی خطاؤں اور کوتاہیوں پر فوراً پکڑ نہیں فرماتا بلکہ انہیں توبہ، رجوع اور اصلاح کا موقع عطا کرتا ہے۔
قرآنی حوالہ
وَلَنَصۡبِرَنَّ عَلَىٰ مَآ ءَاذَيۡتُمُونَاۚ وَعَلَى ٱللَّهِ فَلۡيَتَوَكَّلِ ٱلۡمُتَوَكِّلُونَ"ہم تمہاری ایذا رسانیوں پر ضرور صبر کریں گے اور اللہ ہی پر بھروسہ کرنے والوں کو بھروسہ کرنا چاہیے۔"(سورۃ ابراہیم: 12)
یہ آیت اللہ کی شانِ صبور کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ وہ اپنے بندوں کو صبر کی تعلیم دیتا ہے اور خود بھی اپنی بے پایاں بردباری کے ذریعے مہلت عطا فرماتا ہے۔
حدیث شریف
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
"اللہ سے بڑھ کر کوئی صبر کرنے والا نہیں، لوگ اس کے ساتھ شریک ٹھہراتے ہیں، اس کے لیے اولاد بناتے ہیں، پھر بھی وہ انہیں عافیت اور رزق دیتا ہے۔"(صحیح بخاری، صحیح مسلم)
یہ حدیث "الصبور" کے حقیقی مفہوم کو واضح کرتی ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی گستاخیوں پر بھی صبر فرماتا ہے۔
صفاتِ ربانی کی جھلک
-
اللہ تعالیٰ کی صفتِ حلم اور صبر سب سے کامل ہے۔
-
وہ اپنے بندوں کو توبہ و رجوع کا موقع دیتا ہے۔
-
فوری سزا دینے کی بجائے مہلت اور猶کت عطا کرتا ہے۔
-
یہ صفت اللہ کی رحمت اور بردباری کو ظاہر کرتی ہے۔
فضائل و برکات
-
انسان کو صبر کی دولت نصیب ہوتی ہے۔
-
غصے اور انتقام کی کیفیت کمزور ہو جاتی ہے۔
-
مصائب و مشکلات میں دل کو سکون ملتا ہے۔
-
بندہ دوسروں کے لیے درگزر کرنے والا اور نرم دل بن جاتا ہے۔
ذکر و وظیفہ
-
ذکر: "یَا صَبُوْرُ"
-
نیت: مشکلات پر صبر، غصے پر قابو، اور روحانی استقامت حاصل کرنے کے لیے۔
روحانی فوائد
-
دل کو قوتِ برداشت ملتی ہے۔
-
انسان جلد بازی اور انتقامی جذبات سے بچتا ہے۔
-
مصیبتوں کو سہنے میں آسانی ہوتی ہے۔
-
بندہ اللہ کی عطا کردہ "صبر" کی روشنی سے سکونِ قلب حاصل کرتا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں: