🟩 آج کی بات:
"ضروری نہیں کہ کچھ غلط کرنے سے دُکھ ملے، حد سے زیادہ اچھا ہونے کی بھی قیمت چکانی پڑتی ہے"
🕋 اسلامی نقطۂ نظر سے تشریح:
اسلام میں احسان (بہت اچھا ہونا، خیر خواہی کرنا) کو بہت اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ قرآن کہتا ہے:
"إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ"’’بے شک اللہ احسان کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔‘‘📖 (سورۃ البقرہ: 195)
تاہم اسلام ہمیں یہ بھی سکھاتا ہے کہ افراط و تفریط سے بچا جائے۔ جب انسان اپنی اچھائی کو اس قدر حد سے بڑھا دے کہ دوسرے اسے کمزوری سمجھ لیں، تو بعض اوقات اس کا نتیجہ دُکھ اور استحصال کی صورت میں نکلتا ہے۔
حضرت علیؓ فرماتے ہیں:
"جب تمہاری نرمی کمزوری بن جائے اور تمہاری برداشت بزدلی سمجھی جائے، تو حالات کا جائزہ لو۔"
یعنی نیکی، حسنِ سلوک اور اچھائی ضرور ہو، لیکن عزتِ نفس، سمجھداری اور توازن کے ساتھ ہو۔
🤲 رسول اللہ ﷺ کا اسوۂ حسنہ:
حضور ﷺ سب سے زیادہ نرم دل، رحمدل اور درگزر کرنے والے تھے، مگر وہ ہر جگہ سب سے اچھا سلوک نہیں کرتے تھے بلکہ مقام اور شخص کے لحاظ سے رویہ اپناتے تھے۔
مثلاً:
-
طائف والوں نے پتھر مارے، تو آپ ﷺ نے معاف فرمایا۔
-
لیکن بعض قبائل اور منافقین کی حرکات پر سختی بھی فرمائی، ان کے راز افشا نہ کیے مگر محتاط رہے۔
📌 نتیجہ:
"رحمت اور حلم" کی انتہا حضور ﷺ نے سکھائی، لیکن ساتھ ہی ہمیں سمجھایا کہ ہر نیکی کا مقام الگ ہوتا ہے۔
⚖️ نفسیاتی اور معاشرتی پہلو:
نفسیات کے مطابق، جب انسان مسلسل "بہت اچھا" بننے کی کوشش کرتا ہے:
-
دوسروں کی خوشی کے لیے اپنی خواہشات قربان کرتا ہے
-
ہر وقت دوسروں کو خوش رکھنے میں مصروف رہتا ہے
-
"نہ" کہنا بھول جاتا ہے
تو نتیجہ:
-
لوگ اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں
-
وہ داخلی طور پر تھک جاتا ہے
-
اسے پھر بھی بدلے میں وفا یا عزت نہیں ملتی
یعنی:
"Too much goodness becomes a burden when people start expecting it without appreciation."
📚 تاریخی مثالیں:
1. حضرت حسینؓ کا کردار:
2. حضرت عثمانؓ کا صبر:
ان کی نرمی اور صلح پسندی باعثِ فتنہ بن گئی کیونکہ فتنہ پروروں نے ان کی خاموشی کو کمزوری سمجھا۔
🧭 تعادل کا راستہ – اسلام کی راہنمائی:
اسلام ہمیں معتدل شخصیت کا حکم دیتا ہے:
"وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَـٰكُمْ أُمَّةًۭ وَسَطًۭا""اور اسی طرح ہم نے تمہیں ایک درمیانی امت بنایا۔"📖 (سورۃ البقرہ: 143)
یہ درمیانی راستہ ہمیں سکھاتا ہے:
-
احسان کرو، لیکن اپنی شناخت مت کھوؤ
-
درگزر کرو، لیکن ظلم برداشت نہ کرو
-
اچھے بنو، لیکن کمزور نہ بنو
🧠 عملی سبق:
-
سب سے پہلے خود سے انصاف کرو
-
نیکی کرو، لیکن لوگوں کی فطرت کو پہچانو
-
اگر کوئی تمہاری اچھائی کا غلط فائدہ اٹھا رہا ہے، تو حدیں مقرر کرو
-
خودداری اور اچھائی ساتھ ساتھ چلنی چاہیے
🌿 اختتامی پیغام:
"حد سے زیادہ اچھا ہونے کی بھی قیمت چکانی پڑتی ہے"یہ جملہ محض شکایت نہیں، ایک حکمت کی گواہی ہے۔
اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ:
-
ہمیشہ نیکی کا راستہ چنو
-
لیکن اتنے بھی اچھے نہ بنو کہ دوسروں کو تمہاری ریڑھ کی ہڈی پر جوتے مارنے کی عادت پڑ جائے