محاورہ: آلگنا


 ╰★☆☆彡محاورہ: آلگنا 彡☆☆★╮


▄︻デتلفظ══━一  
**آلگنا**  
(تلفظ: ālgnā)

▄︻デمعانی و مفہوم══━一  
آلگنا کا مطلب ہوتا ہے "پہنچ جانا"، "لگ جانا" یا "کنارے پر آنا"۔ یہ محاورہ اس کیفیت کو ظاہر کرتا ہے جب کوئی چیز یا شخص کسی جگہ، حالت یا مقام پر پہنچ جائے یا کسی صورت حال میں الجھ جائے۔ عام بول چال میں "آلگنا" کا مطلب ہوتا ہے کسی چیز کا کسی جگہ یا حالت میں جا کر ٹھہر جانا یا لگ جانا۔

▄︻デموقع و محل══━一  
یہ محاورہ عام طور پر اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کوئی شخص یا چیز کسی جگہ پہنچ جائے یا کسی حالت میں آ جائے، خاص طور پر جب کوئی مسئلہ یا الجھن شروع ہو جائے۔ مثال کے طور پر:  
- "وہ گور کنارے آجانا، یعنی خطرے یا مشکل مقام پر پہنچ جانا۔"  
- "مسئلہ آلگ گیا ہے، یعنی مسئلہ پیچیدہ ہو گیا ہے۔"

▄︻デتاریخ و واقعہ ══━一  
یہ محاورہ اردو زبان کی عوامی بول چال سے نکلا ہے اور خاص طور پر دیہی علاقوں میں عام ہے۔ اس کا استعمال روزمرہ زندگی کے تجربات سے ہوا ہے جہاں لوگ کسی چیز کے پہنچنے یا کسی حالت میں پھنس جانے کو بیان کرنے کے لیے اسے بولتے ہیں۔

▄︻デپُر لطف قصہ ══━一  
ایک بار ایک کسان نے اپنے کھیت میں دیکھا کہ جانور گور کنارے پہنچ گئے ہیں، یعنی وہ خطرناک جگہ پر آ گئے ہیں۔ اس نے کہا، "یہ تو گور کنارے آلگ گئے ہیں!" اس بات سے محاورہ زبان زد عام ہوا کہ جب کوئی چیز یا مسئلہ خطرناک یا مشکل مقام پر پہنچ جائے تو کہا جاتا ہے "آلگنا"۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Pages