🌟 آج کی بات:
"میرا نصیب میرے رب نے لکھا ہے، غلط ہو ہی نہیں سکتا"
🔹 1. نصیب: صرف قسمت نہیں، رب کی منصوبہ بندی ہے
"نصیب" عربی میں "نصیبٌ" کا مطلب ہے:
تقسیم شدہ حصہ، یعنی جو رب نے تمہارے لیے متعین کر دیا۔
تو جب رب العالمین:
-
تمہاری ماں کے پیٹ میں تمہاری صورت بنا رہا تھا
-
تب ہی وہ تمہاری زندگی کا نقشہ بھی لکھ رہا تھا
"وَكُلُّ شَيْءٍ عِندَهُ بِمِقْدَارٍ""اور ہر چیز اللہ کے ہاں ایک اندازے سے ہے" (سورہ الرعد: 8)
🔹 2. ایمان کی بنیاد: تقدیر پر یقین
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"ایمان یہ ہے کہ تم اللہ پر، اُس کے فرشتوں پر، اُس کی کتابوں پر، اور تقدیر کے خیر و شر پر ایمان لاؤ" (صحیح مسلم)
یعنی:
"میرا رب بھولتا نہیں — اور جو اس نے چُنا ہے، وہی بہتر ہے"
🔹 3. سیرتِ نبوی ﷺ — نصیب پر یقین کی عملی تصویر
مگر رسول اللہ ﷺ ہمیشہ یہی کہتے:
"اللّٰہ میرے ساتھ ہے، وہ مجھے ضائع نہیں کرے گا"
📜 موضوع سے ہم آہنگ اشعار
1️⃣
جو لکھ دیا ہے رب نے، وہی سب سے بہتر ہےاب دیر ہو یا جلدی، مجھے اس پر یقین کامل ہے
2️⃣
نہ شکایت رہی، نہ طلب رہی، جب یہ جاناجو ملتا ہے، وہ میرے رب کا انتخاب ہوتا ہے
🔹 4. نفسیاتی سکون: توکل اور رضا کا راز
ماہرینِ نفسیات کہتے ہیں:
"جو شخص حالات پر نہیں، رب کی حکمت پر بھروسہ کرتا ہے —وہ بے حد پُرسکون، مطمئن اور مثبت ہوتا ہے"
جب دل میں ہو:
-
"مجھے جو ملا، میرے رب کی طرف سے ہے"
-
"مجھے جو نہیں ملا، وہ میرے حق میں بہتر نہیں تھا"
تو بندہ کبھی مایوس نہیں ہوتا!
🔹 5. نصیب پر یقین، حسد کا علاج ہے
جب ہم کہتے ہیں:
-
"اسے یہ کیوں ملا؟ مجھے کیوں نہیں؟"
تو دراصل ہم رب کی تقسیم پر اعتراض کر رہے ہوتے ہیں۔
لیکن جب دل کہے:
"میرا رب جو کرے گا، بہتر کرے گا"
تو:
-
حسد ختم
-
مقابلہ ختم
-
اور دل میں سکون آ جاتا ہے
✅ نتیجہ:
رب کی تقدیر غلط نہیں ہوتیانسان کا فہم محدود ہوتا ہےجو آج بُرا لگ رہا ہے،کل وہی تمہاری زندگی کا بہترین موڑ ثابت ہو سکتا ہےاگر تم صبر، شکر اور یقین سے جیو۔
🌱 دعوتِ فکر:
"اگر تمہیں لگے کہ تمہارے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے —تو آنکھ بند کرو اور دل سے کہو:"میرا نصیب میرے رب نے لکھا ہے، اور وہ مجھ سے زیادہ جانتا ہے"