🌟 آج کی بات:
"جب میڈیکل کی کتابوں کو صرف چومنے سے ڈاکٹر نہیں بنا جا سکتا، تو قرآن کو صرف چومنے سے اچھا مسلمان کیسے بنا جا سکتا ہے؟"
🔹 1. تعظیم اور عمل — دونوں لازم ہیں
قرآن کو چومنا تعظیم کی علامت ضرور ہے
لیکن قرآن محض احترام کی کتاب نہیں —
یہ نظامِ حیات، کتابِ دستور، اور راستہ دکھانے والا چراغ ہے۔
جیسے دوا کی بوتل کو دیکھ کر بیماری نہیں جاتی،ویسے ہی قرآن کو صرف چومنے سے گمراہی نہیں مٹتیجب تک اسے پڑھا، سمجھا، اور عمل نہ کیا جائے
🔹 2. قرآن کی زبان میں: ہدایت کن کے لیے؟
"هُدًى لِّلْمُتَّقِينَ""قرآن ہدایت ہے ان کے لیے جو متقی ہیں" (البقرہ: 2)
اور تقویٰ صرف عبادت سے نہیں،
بلکہ قرآن کی پیروی، احکام کی تعمیل، اور اخلاقی کردار سے بنتا ہے۔
🔹 3. نبی کریم ﷺ کا نمونہ: قرآن چلتا پھرتا تھا
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں:
"كان خُلُقُهُ القُرآن""آپؐ کا اخلاق قرآن تھا" (مسند احمد)
یعنی آپ ﷺ نے قرآن:
-
صرف یاد نہیں کیا
-
صرف احترام نہیں کیا
-
بلکہ زندگی کے ہر شعبے میں نافذ کیا
تو اگر ہم قرآن سے محبت کرتے ہیں،
تو کیا ہماری زندگی میں قرآن کا عکس ہے؟
🔹 4. مثال: میڈیکل کی کتاب vs قرآن
اگر کوئی:
-
میڈیکل کی کتاب کو ہر روز چومے
-
لیکن کبھی اسے پڑھے نہ، سمجھے نہ، پریکٹس نہ کرے
تو کیا وہ ڈاکٹر بنے گا؟
یقیناً نہیں!
تو پھر:
-
صرف قرآن کو جزدان میں لپیٹنا
-
صرف رمضان میں کھولنا
-
یا صرف شادی، جنازے اور تعویز کے لیے استعمال کرنا
کیا یہ رویہ ہمیں قرآنی مسلمان بنا سکتا ہے؟
📜 موضوع سے ہم آہنگ اشعار
1️⃣
یہ کیسا رشتہ ہے قرآن سے ہمارا؟کہ نہ پڑھتے ہیں، نہ سمجھتے، بس چوم لیتے ہیں کنارہ
2️⃣
قرآن پڑھا، سمجھا، اور جیا جس نےوہی ہے اصل میں، رب کا بندہ مخلص
🔹 5. قرآن: تدبر کا مطالبہ کرتا ہے
"أَفَلَا يَتَدَبَّرُونَ الْقُرْآنَ""کیا وہ قرآن میں غور نہیں کرتے؟" (النساء: 82)
اللہ چاہتا ہے:
-
قرآن صرف پڑھی جانے والی کتاب نہ ہو
-
بلکہ سوچی جانے والی، سمجھی جانے والی، اور زندہ کتاب ہو
🔹 6. امت کا المیہ: رسم، عمل پر غالب
ہمارے ہاں:
-
قرآن کو صرف رسمِ تعظیم بنایا گیا
-
عمل کی جگہ صرف رسم و رواج نے لے لی
-
اور نتیجہ؟
“ہم قرآن کے مالک بن گئے، مگر پیروکار نہ بن سکے”
🔹 7. حل کیا ہے؟
✅ قرآن کو:
-
روزانہ کھولو
-
آیتاً آیتاً سمجھو
-
روزمرہ زندگی میں شامل کرو
-
خود بھی عمل کرو، بچوں کو بھی سکھاؤ
✅ صرف "پڑھنا" نہیں — جینا سیکھو!
✅ نتیجہ:
قرآن صرف جزدان میں لپیٹنے کے لیے نہیںیہ زندگی کو سنوارنے، روح کو جگانے، اور آخرت کو بنانے کے لیے ہےجیسے بغیر عمل کے علم بے کار ہوتا ہے،ویسے ہی بغیر پیروی کے قرآن زبان پر رہ جاتا ہے، دل تک نہیں پہنچتا
🌱 دعوتِ فکر:
"اگر ہم چاہتے ہیں کہ قرآن ہمیں بچائے —تو ہمیں بھی قرآن کو اپنانا پڑے گا۔فقط چومنے سے برکت مل سکتی ہے،مگر نجات صرف عمل سے ملتی ہے!"