🌿 اَلْوَاجِدُ – معنیٰ، مفہوم، فضائل، برکات، اذکار و وظائف 🌿
📖 معنیٰ و مفہوم:
🔹 اَلْوَاجِدُ (Al-Wājid):
اللہ تعالیٰ کے صفاتی ناموں میں سے ایک منفرد و جلالی نام۔
🔹 لغوی معنی:
پانے والا، ہر چیز پر قدرت رکھنے والا، بے نیاز و غنی، جسے کسی چیز کی کمی نہیں۔
🔹 اصطلاحی مفہوم:
"اَلْوَاجِدُ" وہ ذات ہے:
-
جو ہر چیز کی حقیقت سے باخبر ہے،
-
جسے کوئی شے حاصل کرنے کے لیے کوشش یا سبب کی ضرورت نہیں،
-
جو ہر شے پر قادر ہے،
-
جس کے لیے کمی، تنگی، فقر یا حاجت کا کوئی تصور نہیں۔
🕋 یہ اسم قرآن کریم میں:
-
اَلْوَاجِدُ بطور اسمِ صفت براہِ راست قرآن میں نہیں آیا، مگر اس کا مفہوم اللہ تعالیٰ کی صفات میں متعدد جگہ پر ظاہر ہوتا ہے، جیسے:
وَعِندَهُ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَا إِلَّا هُوَ..."اور غیب کی کنجیاں اسی کے پاس ہیں، جنہیں اس کے سوا کوئی نہیں جانتا..."(سورۃ الانعام: 59)
🌟 فضائل و برکات:
✅ غنی و بے نیاز رب پر بھروسا بڑھتا ہے۔
✅ طلبِ دنیا کی بے قراری کم ہو کر سکون اور توکل نصیب ہوتا ہے۔
✅ دل کی تنگی، غربت، بے کسی کا احساس کم ہوتا ہے۔
✅ قناعت، فقرِ اختیاری اور اعتماد کی دولت حاصل ہوتی ہے۔
📿 اذکار و وظائف:
🔹 روزانہ 66 بار "یَا وَاجِدُ" پڑھنا:
-
دل سے فقر، محتاجی، خوف اور تنگی کا احساس دور کرتا ہے۔
-
یہ اسم اللہ کی بے نیازی اور بندے کی بندگی کا تعلق مضبوط کرتا ہے۔
🔹 رزق میں وسعت کے لیے:
نمازِ فجر کے بعد 100 بار "یَا وَاجِدُ یَا غَنِیُّ" کا ورد کریں۔
🔹 اگر کوئی چیز گم ہو جائے یا کوئی مطلوبہ چیز نہ مل رہی ہو:
نماز کے بعد تین بار "یَا وَاجِدُ" کہہ کر دعا مانگیں، ان شاء اللہ مدد ہوگی۔
🕊️ روحانی فوائد:
✨ توکل اور قناعت کی کیفیت پیدا ہوتی ہے
✨ دل کو استغنا (بے نیازی) عطا ہوتی ہے
✨ اللہ سے براہِ راست تعلق مضبوط ہوتا ہے
✨ طلبِ دنیا کے اضطراب سے نجات ملتی ہے
🤲 دعائیہ کلمات:
"یَا وَاجِدُ! تُو ہی ہر شے کا مالک ہے، ہمیں اپنی رضا اور قرب عطا فرما۔ ہمیں دنیا کی طلب سے آزاد کر، اور آخرت کی طلب میں مشغول کر دے۔ تُو ہی ہے جس کے پاس سب کچھ ہے، ہمیں وہ دے جو ہمارے حق میں بہتر ہو، آمین!"
📝 خلاصہ:
اَلْوَاجِدُ وہ صفاتی نام ہے جو اللہ کی بے نیازی، کامل اختیار اور حقیقی مالک ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔
جو بندہ "یَا وَاجِدُ" کو دل سے پکارتا ہے، وہ لوگوں کی محتاجی سے نکل کر رب کی بندگی میں آ جاتا ہے۔